سپریم کورٹ کے فیصلوں پر عملدرآمد نہیں ہوگا تو آئین کی خلاف ورزی ہوگی

سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد کی اتھارٹی آئین دیتا ہے، کسی کے پاس فیصلے پر عملدرآمد نہ کرنے کی کوئی چوائس نہیں، اگرعدالتی فیصلے پر عمل نہیں کرنا تو پورا اسٹرکچر تبدیل کردیں، سپریم کورٹ کے جسٹس منصورعلی شاہ کا سیمینار سے خطاب

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 10 اگست 2024 19:35

سپریم کورٹ کے فیصلوں پر عملدرآمد نہیں ہوگا تو آئین کی خلاف ورزی ہوگی
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 10 اگست 2024ء) سپریم کورٹ آف پاکستان کے سینئرجسٹس منصورعلی شاہ نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلوں پر عملدرآمد نہیں ہوگا تو آئین کی خلاف ورزی ہوگی،سپریم کورٹ نے فیصلہ کردیا ہے تو اس پرعمل ہوگا، یہ اتھارٹی آئین دیتا ہے، کسی کے پاس فیصلے پر عملدرآمد نہ کرنے کی کوئی چوائس نہیں،اگر عدالتی فیصلے پر عمل نہیں کرنا تو پورا اسٹرکچر تبدیل کردیں۔

تفصیلات کے مطابق عدالتی فیصلوں پر عملدرآمد میں درپیش چیلنجز پر قابوپانے کے عنوان سے منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ میرے بہت اچھے دوست ہیں، دعا ہے کہ اللہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو اچھی صحت میں رکھیں۔ جسٹس منصورعلی شاہ نے کہا کہ یہ ممکن نہیں ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد نہ کیا جائے، فیصلہ آئے کافی دیر ہوگئی لیکن ایسا نہیں ہونا چاہیے، میں نے دیکھا کہ 2014کے فیصلے پر اب عمل ہورہا ہے، سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد نہ ہونا آئین کی خلاف ورزی ہوگی اگر ایسا سوچا جائے گا، سپریم کورٹ کو یہ اتھارٹی آئین دیتا ہے۔

(جاری ہے)

اگر عملدرآمد نہیں کرنا تو پھر سارا اسٹرکچر تبدیل کردیں، کچھ اور بنا لیں۔لیکن آئین کے مطابق فیصلے پر عملدرآمد میں تاخیر نہیں کی جاسکتی، ورنہ سارے لیگل سسٹم میں بگاڑ پیدا ہوجائے گا، آئین کا کا سارا متوازن خراب ہوجائے گا، اگر اس طرف چل پڑے کہ فیصلوں پر عملدرآمد نہیں ہونا چاہیے۔ آئین الگ الگ تینوں اداروں کو اختیارات دیتا ہے، عدالت کے فیصلے کا احترام ہوتا ہے کسی قسم کا اعتراض نہیں ہوتا۔

عدالتی فیصلوں پر کسی قسم کا ایگزیکٹو اووریچ نہیں ہونا چاہیے۔اگر فیصلوں پر عملدرآمد نہیں ہوتا تو اس کے بڑے بھیانک نتائج ہوسکتے ہیں ۔ جسٹس منصور علی شاہ نے کہاکہ پاکستان میں اقلیتوں کے حقوق آئین میں وہی ہیں جو ایک مسلمان کے ہیں، اقلیتوں کے حقوق سے متعلق عدالتی فیصلے پر عملدرآمد ہوگا، اقلیتوں کی حقوق کی حفاظت کرنا 96فیصد مسلمانوں کا فرض ہے، ہماری مذہبی تعلیمات بھی اقلیتوں کو تحفظ فراہم کرتی ہیں۔پاکستان سے متعلق جو انٹرنیشنل رپورٹ آرہی وہ درست نہیں، اس رپورٹ پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔