Live Updates

سہولت کاری جاری ہے اور یہ آہستہ آہستہ پاکستان مخالف قوتوں کا ہتھیار بن گیا ہی: میاں جاوید لطیف

جمعرات 12 ستمبر 2024 17:41

سہولت کاری جاری ہے اور یہ آہستہ آہستہ پاکستان مخالف قوتوں کا ہتھیار ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 ستمبر2024ء) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما میاں جاوید لطیف نے کہا ہے کہ مفرور دہشت گردعلی امین گنڈا پور کی چھتری کے نیچے چھپے ہوئے ہیں، پارلیمنٹ میں منہ چھپانے والے لوگوں سے متعلق تو کمیٹی کی بات ہو رہی ہے لیکن علی امین گنڈا پور منہ چھپائے بیٹھے ہیںوہ کیوں منہ نہیں کھولتے، گنڈا پور بتا دیں انہوں نے اتنے گھنٹے کیوں منہ چھپایا ۔

یہاں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عمران خان کا ٹرائل کرنے والے جج پر خیبر پختوانخواہ حکومت دبائو کے لئے مقدمہ درج کرتی ہے تو اس پر بھی از خود نوٹس ہونا چاہیے ۔انہوںنے کہا کہ علی امین گنڈا پور کی شکل میں آج کا نوری نت پی ٹی آئی کا میر جعفر و میر صادق ثابت ہوگا۔ اگر پارلیمنٹ کے تحفظ کیلئے کمیٹی بنانی ہے تو ایک کمیٹی اور بھی بنائوجو پاکستان کے اندر سے ملک پر حملہ کرنے والوں کو بے نقاب کرکے کٹہرے میں کھڑا کر سکے کیونکہ اب اس کی ضرورت پڑ گئی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ میں بہت عرصے سے کہہ رہا ہوں کہ سہولت کاری جاری ہے اور یہ آہستہ آہستہ پاکستان مخالف قوتوں کا ہتھیار بن گیا ہے ،یہ سہولت کاری ملک کیلئے وبال جان بن گئی ہے، اسلامی ایٹمی قوت کو عالمی سازشوں میں پھنسا لیا گیا ،اس g کی معیشت و معاشرت قوم کوہر طرح سے جکڑ لیا گیا ہے۔ انہوںنے کہا کہ پاکستان یا دنیا بھر میں جہاں انقلاب آتا یا بغاوت ہوتی ہے یا بغاوت کامیاب ہوتی تو وہاں ریاست ٹوٹ جاتی ہے، بغاوت ناکام ہوتی تو ریاستی ادارے باغیوں کو کچل دیتے ہیں، یہاں باغی ڈیڑھ سال کے عرصہ سے کہہ رہے جوڈیشل کمیشن بننا چاہیے ۔

انہوں نے کہا کہ جمہوریت میں کسی نے نہیں سنا کہ ریاست کا صوبہ و حکومت ریاست کے خلاف سرکاری وسائل اورمشینری لے کر چڑھ دوڑے اور ریاست اس صوبہ کی حکومت کو معاف کردے، پاکستان میں یہ بار بار ہو رہا ہے ،باغیوں کو سہولت کاری میسر ہے ،ناکام بغاوت کے باوجود انہیں کوئی کچلنے والا نہیں ،پاکستان مخالف قوتیں باغیوں کی مدد کیلئے پہنچ گئی ہیں۔

انہوںنے کہا کہ ٹائم آف اسرائیل میں مضمون چھپا کہ عمران خان کے آنے سے اسرائیل و پاکستان کے فاصلے کم ہوں گے، جو اس کے بیانیہ کو آگے بڑھائیں تو ریاستی ادارے پاکستان میں بغاوت کرنے والوں کو کچلنے کی ہمت نہ رکھیں ،ریاست کو جکڑنے کیلئے دبائو بڑھاتے ہیں جس کی وجہ سے ایران گیس پائپ لائن مکمل نہ ہو سکے کبھی کہتے ہیں سی پیک بند کردیں۔انہوں نے کہا کہ اگر بغاوت کرنے والوں کو دنیا بھر میں اس طرح تحفظ ملتا ہے تو آپ بھی دیں، وہ ریاست پر سرکاری مشینری کے ساتھ حملے کیلئے آ رہے ہیں، اگر بغاوت ہوگی تو قوم سے مل کر گنڈا پورکا مقابلہ کریں گے، ریاست کے وسائل ریاست کے خلاف استعمال کریں گے تو ریاست کو مقابلہ کرنا ہوگا، پاکستانی کو بیرونی سے زیادہ اندرونی باغیوں کا سامنا ہے، باغیوں سے برا سلوک نہ ہوا تو پھر ریاست کو نقصان ہوگا۔

انہوںنے کہا کہ جو شخص آئی ایم ایف کو خط لکھتا ہے پاکستان سے ڈیل نہ کریں ،اس نے خود معاہدے توڑے ہوں وہ ادارے اس کی بات پر کان دھریں گے تو اندازہ ہوجائے گااس سے ثابت ہو جائے گا یہ پاکستان کا خیر خواہ ہے یا ملک کو نقصان پہنچانے والے ہیں، آج پاکستان کو غیر مستحکم کرنے والی قوتیں کھل کر سامنے آ گئی ہیں، 2014سے جو سلسلہ شروع ہوا 2018 کے بعد چار سال بعد راگنی گائی جاتی ہم ایک پیج پر ہیں۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات