ملک میں انٹرنیٹ کی صورتحال میں جلد بہتری آئے گی، قابل بھروسہ اور تیز انٹرنیٹ کی فراہمی اولین ترجیح ہے، شزہ فاطمہ خواجہ

جمعرات 12 ستمبر 2024 18:46

ملک میں انٹرنیٹ کی صورتحال میں جلد بہتری آئے گی، قابل بھروسہ اور تیز ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 ستمبر2024ء) وزیر مملکت برائے آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکیشن شزہ فاطمہ خواجہ نے کہا ہے کہ ملک میں انٹرنیٹ کی صورتحال میں جلد بہتری آئے گی، قابل بھروسہ اور تیز انٹرنیٹ کی فراہمی اولین ترجیح ہے، عالمی معیار کے مطابق سائبر سکیورٹی یقینی بنانے کے لئے کوشاں ہیں۔ جمعرات کو ایوان بالا کے اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران سینیٹر کامران مرتضیٰ اور سینیٹر سیف اللہ ابڑو کے سوالات کے جواب میں وزیر مملکت برائے آئی ٹی شزہ فاطمہ خواجہ نے بتایا کہ موبائل فون پر آواز کا معاملہ سپیکٹرم سمیت مختلف وجوہات کے باعث ہے، موجودہ حکومت نے سپیکٹرم خالی کروایا ہے جس کا جلد آکشن ہو گا اور انٹرنیٹ کی صورتحال میں بہتری آئے گی۔

پی ٹی سی ایل سے منسلک ایک میرین خراب ہے جو کہ اکتوبر تک ٹھیک ہو جائے گی، قابل بھروسہ اور تیز انٹرنیٹ کی فراہمی اولین ترجیح ہے، پی ٹی اے ویب مینجمنٹ سسٹم آپریٹ کرتا ہے، ایکس سمیت غیر ضروری مواد اس نظام کے تحت بند کیا جاتا ہے، ڈیٹا پروٹیکشن لاء کے تحت پرائیویسی یقینی بنائی جائے گی، قومی سلامتی دہشت گردی جیسے چیلنجز کے تناظر میں سائبر سکیورٹی اہم ہے، پی ٹی اے وی پی این کو رجسٹرڈ کر رہا ہے، ہم چاہتے ہیں کہ کاروبار کسی صورت متاثر نہ ہو، ادارے پاکستان میں آ رہے ہیں، عالمی معیار کے مطابق سائبر سکیورٹی یقینی بنانے کے لئے کوشاں ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سیکرٹری آئی ٹی کو کمپنیوں کے بقایاجات کے معاملے پر عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا، کابینہ میں بھی اس معاملے پر غور کیا گیا۔ وزیر قانون سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ حکومت نے اس معاملے پر سنجیدگی سے غور کیا، وزیراعظم نے ذاتی طور پر رپورٹ لی، کابینہ میں بریفنگ دی گئی، اس معاملے پر کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے، وہ اپنا کام کر رہی ہے۔

سینیٹر شہادت اعوان اور سینیٹر انوشہ رحمن کے سوالات کے جواب میں وزیر مملکت برائے آئی ٹی شزہ فاطمہ خواجہ نے بتایا کہ گزشتہ چند سال کے دوران کلائوڈ کمپیوٹنگ پر کام نہیں کیا گیا، موجودہ حکومت نے ڈیجیٹلائزیشن پر کام شروع کر دیا ہے، پاکستان ڈیجیٹلائزیشن پالیسی جلد پیش کی جائے گی جس کے تحت ریگولیٹری اتھارٹی قائم کی جائے گی۔ نوجوانوں کی آئی ٹی تربیت پر ڈیڑھ ارب روپے سے زائد رقم خرچ کی جائے گی، وزیراعظم محمد شہباز شریف ایف بی آر کی ڈیجیٹلائزیشن کی ذاتی نگرانی کر رہے ہیں، پورٹس سمیت تمام وفاقی سرکاری اداروں میں ای آفس پر کام کر رہا ہے، اس کا مقصد نظم و نسق بہتر بنانا ہے، وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی میںای فائلنگ پر عمل کیا جا رہا ہے۔