آئینی ترامیم کا معاملہ؛ وفاقی کابینہ اور قومی اسمبلی اجلاس کا وقت تبدیل کردیا گیا

سپیکر قومی اسمبلی نے کمیٹی کی درخواست پر آج کے اجلاس کا وقت تبدیل کر دیا، اجلاس کے وقت کی تبدیلی کا نوٹس جاری

Sajid Ali ساجد علی اتوار 15 ستمبر 2024 11:35

آئینی ترامیم کا معاملہ؛ وفاقی کابینہ اور قومی اسمبلی اجلاس کا وقت تبدیل ..
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 15 ستمبر 2024ء ) آئینی ترامیم کے معاملہ پر وفاقی کابینہ اور قومی اسمبلی اجلاس کا وقت تبدیل کردیا گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وفاقی دارالحکومت میں آئینی ترامیم کی منظوری پر مشاورت کا عمل تیز ہوچکا ہے، نمبر پوے کرنے کے لیے رابطے اور لابنگ کا سلسلہ بھی تیز ہوگیا جس کے باعث وزیراعظم کی زیرصدارت وفاقی کابینہ اجلاس کا وقت تبدیل کرکے 3 بجے کردیا گیا ہے، اجلاس میں ترامیم کے مسودے کی منظوری دی جائے گی، اسی طرح قومی اسمبلی کے اجلاس کا وقت بھی تبدیل ہوا ہے جو اب 4 بجے ہوگا جب کہ سینیٹ کا اجلاس بھی شام 4 بجے ہوگا۔

بتایا گیا ہے کہ قومی اسمبلی اجلاس کے وقت میں تبدیلی اسپیشل پارلیمانی کمیٹی کی خصوصی سفارش پر کی گئی، خصوصی کے اجلاس میں کمیٹی میں شامل اراکین نے اپنی پارٹی قیادت سے مشاورت کیلئے وقت مانگا ہے، کمیٹی نے صبح 10 بجے کی میٹنگ کے بعد سپیکر سے درخواست کی کہ چند اہم امور پر فیصلوں کے لیے وقت درکار ہے، جس کے بعد سپیکر قومی اسمبلی نے کمیٹی کی درخواست پر آج کے اجلاس کا وقت تبدیل کر دیا اور قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے اجلاس کے وقت کی تبدیلی کا نوٹس جاری کردیا۔

(جاری ہے)

معلوم ہوا ہے کہ قومی اسمبلی اجلاس کے 6 نکاتی ایجنڈے میں آئینی ترامیم کا بل شامل نہیں ہے، تاہم نمبر پورے ہونے پر آئینی ترامیم کا بل سپلیمنٹری ایجنڈے کے طور پر شامل کیا جائے گا، آج ہونے والے قومی اسمبلی اجلاس کے ایجنڈے میں وقفہ سوالات کے علاوہ 2 توجہ دلاؤ نوٹس شامل ہیں، صدرکے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے خطاب پر اظہار تشکر بھی ایجنڈے میں شامل ہے، اراکین کی جانب سے نقطہ اعتراضات اٹھانے کا معاملہ ایجنڈے کا حصہ ہے جب کہ حکومت کا مجوزہ آئینی ترامیم کا بل ضمنی ایجنڈے کے ذریعے پیش کیے جانے کا امکان ہے۔

بتایا جارہا ہے کہ آئینی ترمیم کی قومی اسمبلی سے منظوری کے لیے جمعیت علماء اسلام ف کا کردار اہمیت اختیار کر چکا ہے، اسی کے پیش نظر چند روز کے دوران وزیراعظم شہباز شریف دو مرتبہ مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کر چکے ہیں، اسی طرح صدر آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو زرداری نے بھی سربراہ جے یو آئی ف سے ملاقات کرکے آئینی ترمیم میں ساتھ دینے کی درخواست کی، گزشتہ رات پاکستان تحریک انصاف کے وفد نے بھی مولانا فضل الرحمان سے ان کی رہائش گاہ پر جا کر ملاقات کی۔