آسٹریلین پاکستانی نیشنل ایسوایشن (APNA) کی آٹھویں رحمت للعالمین کانفرنس

ایونٹ میں مختلف مذاہب کے نمائندگان اور نوجوانوں کو مدعو کیا گیا

khalid rehman bhatti خالدالرحمن بھٹی منگل 17 ستمبر 2024 13:22

آسٹریلین پاکستانی نیشنل ایسوایشن (APNA) کی آٹھویں رحمت للعالمین کانفرنس
برسبین (اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔17ستمبر۔2024ء) آسٹریلین پاکستانی نیشنل ایسوایشن (APNA) نے ربیع الاول کے مہینے میں پیغمبرِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی ولادت کی مناسبت سے بین المذاہب کانفرنس کا اہتمام کیا، جو کہ آسٹریلیا میں اس نوعیت کی منفرد کانفرنس تھی۔ اس ایونٹ میں مختلف مذاہب کے نمائندگان اور نوجوانوں کو مدعو کیا گیا تاکہ مذہبی اور معاشرتی ہم آہنگی کو فروغ دیا جا سکے۔

کانفرنس دو اہم حصوں پر مشتمل تھی۔پہلے حصے میں نوجوانوں اور مذہبی نمائندگان کی تقریریں تھی۔ اس حصے میں نوجوانوں نے اپنے مذاہب اور روایات کے بارے میں مختصر تقریریں پیش کیں۔ نوجوانوں کے تقریر کرنے والوں میں شامل تھے۔ ریپٹال کور وریچ نے سکھ مذہب کے اصولوں اور روایات پر روشنی ڈالی۔

(جاری ہے)

محمد قادری نے اسلامی تعلیمات اور پیغامِ امن کے حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

سکینہ رضوی نے اسلام کی روشنی میں بین المذاہب ہم آہنگی پر بات کی۔ سیدہ دانیا زیدی نے حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت کے حوالے سے وضاحت کی کہ کس طرح اسلام مذہبی امتیاز کی نفی کرتا ہے اور اس کی حیات طیبہ ہمارے لیے بہترین مثال ہے۔ چشمیت کور اور کرسٹوفر ملک نے اپنے مذاہب کی تعلیمات اور معاشرتی اقدار پر روشنی ڈالی۔ زین صالح اور سوجوٹ کور نے مذہبی ہم آہنگی کے فروغ میں نوجوانوں کے کردار پر گفتگو کی۔

اس حصے میں نوجوانوں نے آپس میں تجربات اور روایات کا تبادلہ کیا، جس سے معاشرتی ہم آہنگی اور بہتر تفہیم کا فروغ ہوا۔ دوسرا حصہ پینل ٹاک اور بحث پر مشتمل تھا۔ پینل ٹاک میں مختلف مذاہب کے نمائندگان نے سوشل میڈیا کے اثرات اور مستقبل میں AI کے ساتھ ایمان کی اہمیت پر بات چیت کی۔ اس سیشن کی میزبانی علی قادری نے کی، جبکہ شرکاء میں شامل تھے: مفتی جنید، راہب پال کلارک، خالسا گرجیت، سید مدرسی، آری ہیبر، سوم پرکاش، پینل میں موجود ماہرین نے سوشل میڈیا کے مذہب پر اثرات اور AI کے مستقبل میں مذہبی کردار پر تفصیلی گفتگو کی۔

اس حصے میں سوالات اور جوابات کا سلسلہ جاری رہا، جس میں حاضرین نے براہِ راست سوالات کیے اور مختلف مسائل پر کھل کر بات چیت کی۔ مذہبی نمائندگان کے سیشن کی میزبانی روہت پاتھک نے کی، اور تقریر کرنے والوں میں شامل تھے۔ ڈاکٹر نوئیل کاناگراج، بہادر سنگھ، نینا چڈھا، ڈاکٹر جے ڈی داس، ڈاکٹر ارسلان مظفری، آنٹی جانیت دین او اے ایم، شاہ ناصر خلیل، انہوں نے مذہبی امتیاز کو ختم کرنے اور بین المذاہب ہم آہنگی کو فروغ دینے کے طریقے پر بات چیت کی۔

APNA کے صدر سید شعیب زیدی نے اس کامیاب ایونٹ پر تمام مذاہب کے نمائندگان، تنظیم کے بانی اراکین، کمیونٹی، اور رضاکاروں کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ کانفرنس مذہبی ہم آہنگی اور باہمی احترام کو فروغ دینے کے لیے APNA کی کوششوں کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ بنیادی اراکین ڈاکٹر برنارڈ ملک اور ظفر خان نے تمام کمیونٹی کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ یہ ایونٹ ہمارے درمیان ہم آہنگی کے قیام کے لیے ایک اہم قدم ہے۔ اس کانفرنس نے مختلف مذاہب کے درمیان بہتر تفہیم، باہمی احترام، اور امن کو فروغ دینے میں APNA کی اہم کوششوں کو اجاگر کیا۔