اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 17 ستمبر 2024ء) میٹا کے مطابق وہ ''غیر ملکی مداخلتی سرگرمیوں‘‘ کی وجہ سے روس کے ریاستی میڈیا نیٹ ورکس کی ایک خاص تعداد پر پابندی عائد کر رہی ہے۔ میٹا نے جن میڈیا اداروں پر پابندی عائد کی ہے، ان میں آر ٹی، روسیا سیگودنیا اور دیگر ادارے شامل ہیں۔
اس امریکی کمپنی کا دعویٰ ہے کہ ان میڈیا نیٹ ورکس نے آن لائن اثر و رسوخ کی خفیہ کارروائیوں کی تکمیل کے لیے دھوکہ دہی کے حربے استعمال کیے۔
روسی آن لائن پراپیگنڈا اب نہیں چلے گا
کمپنی
کے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے، ''بغور جائزہ لینے کے بعد ہم نے روس کے سرکاری میڈیا آؤٹ لیٹس کے خلاف اپنے پہلے سے عائد کردہ پابندی میں اضافہ کر دیا ہے۔(جاری ہے)
غیر ملکی مداخلت والی سرگرمیوں کی وجہ سے آر ٹی، روسیا سیگودنیا اور دیگر اداروں پر ہماری ایپس استعمال کرنے پر عالمی پابندی عائد رہے گی۔
‘‘مداخلت کو ناکام بنانے کی کوشش
روس
کے سرکاری میڈیا کے خلاف محدود اقدامات، مثلاﹰ ان کی پوسٹس تک عوامی رسائی کو محدود کرنا، جیسی کارروائیوں کے برسوں بعد فیس بک، واٹس ایپ اور انسٹاگرام کی ملکیت والی کمپنی میٹا کے تازہ اقدامات روسی سرکاری میڈیا ہاؤسز کے خلاف اقدامات میں اضافے کی نشاندہی کرتے ہیں۔میٹا دنیا کی سب سے بڑی سوشل میڈیا کمپنی ہے۔
اس کمپنی نے اس سے قبل روسی انٹرنیٹ ریسرچ ایجنسی کی جانب سے غیر ملکی مداخلت کی سرگرمیوں کو ناکام بنانے کی وجہ سے روس میں فیڈرل نیوز ایجنسی پر بھی پابندی عائد کر دی تھی۔
امریکہ
کا روسی میڈیا پر انتخابات میں مداخلت کا الزامامریکی محکمہ خارجہ
نے اسی مہینے کہا تھا کہ وہ دنیا بھر کی حکومتوں کو روس کی جانب سے خفیہ سرگرمیاں کرنے کے لیے آر ٹی کے استعمال کے بارے میں مطلع کرنے کے لیے کام کرتا ہے اور ''روس کی غیر ملکی انتخابات میں مداخلت کرنے کی صلاحیت‘‘ کو محدود کرنے کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔روسی میڈیا نیٹ ورک آر ٹی کے خلاف امریکی فرد جرم کے مطابق، 2022ء میں یوکرین پر روسی فوجی حملے کے بعد لگائی گئی پابندیوں کی وجہ سے اس ادارے کو پہلے ہی برطانیہ، کینیڈا اور یورپی یونین میں کئی سرگرمیاں روکنا پڑی ہیں۔ آر ٹی پر آئندہ امریکی صدارتی انتخابات کو متاثر کرنے کے لیے مواد تیار کرنے کی اسکیم پر منی لانڈرنگ کا الزام بھی لگایا گیا ہے۔
روس
نے مغربی میڈیا کے بیشتر اداروں تک رسائی کو روک دیاامریکی
دفتر استغاثہ نے آر ٹی کے ایڈیٹر انچیف کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ''مغربی سامعین اور ناظرین‘‘ کو متاثر کرنے کے لیے ''مخفی منصوبوں کی ایک پوری سلطنت‘‘ تیار کر رکھی ہے۔ج ا⁄ م م (روئٹرز، اے ایف پی)