جبری گمشدگیاں خوف کا سبب اور جمہوریت کے لیے خطرہ، ماہرین
یو این بدھ 18 ستمبر 2024 01:00
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 18 ستمبر 2024ء) انسانی حقوق پر اقوام متحدہ کے غیرجانبدار ماہرین نے کہا ہے کہ انتخابات کے تناظر میں جبری گمشدگیاں معاشرے میں جبر اور خوف کا ماحول پیدا کرتی ہیں اور انتخابی آزادی کے لیے سنگین خطرہ ہیں۔
جبری یا غیررضاکارانہ گمشدگیوں پر اقوام متحدہ کے ورکنگ گروپ میں شامل ان ماہرین نے رواں سال دنیا بھر میں انتخابات کے مواقع پر انسانی حقوق کی پامالیوں پر تشویش کا اظہار کیا ہے جن میں جبری گمشدگیاں بھی شامل ہیں۔
اقوام متحدہ
کی انسانی حقوق کونسل کے 57ویں اجلاس میں پیش کردہ اپنی رپورٹ میں ان کا کہنا ہے کہ 2024 میں 60 سے زیادہ ممالک میں اربوں لوگ انتخابات میں اپنے نمائندوں کا انتخاب کر رہے ہیں۔(جاری ہے)
اس رپورٹ میں جبری گمشدگیوں اور انتخابات کے مابین تعلق کا جائزہ لیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ کئی طرح کے انسانی حقوق کی اس پامالی کو روکنے کے لیے احتساب اور تادیبی اقدامات سے کام لینا ضروری ہے۔
انتخابی دھاندلی کا ہتھکنڈہ
ورکنگ گروپ نے جبری گمشدگیوں کے وسیع تر اثرات پر بھی تشویش ظاہر کی ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ ایسے اقدامات کسی ریاست کے جمہوریت تانے بانے پر طویل مدتی طور سے اثرانداز ہوتے ہیں۔ رواں سال بہت بڑی تعداد میں ہونے والے انتخابات کے تناظر میں یہ مسئلہ خاص توجہ کا متقاضی ہے۔
ماہرین نے کہا ہے کہ انتخابی تشدد بشمول جبری گمشدگیاں مخالفین پر سیاسی طور پر اثرانداز ہونے کا ذریعہ ہوتی ہیں اور ان سے انتخابات جیتنے کے امکانات کو بڑھانے کا کام لیا جاتا ہے۔
انتخابات سے قبل، انتخابی عمل کے دوران اور بعد میں جبر و تشدد پر مبنی ہتھکنڈوں سے لوگوں کو کچھ وقت کے لیے انتخابی عمل سے دور رکھنے کا ہتھکنڈہ ہیں۔قید کا دورانیہ مختصر ہونے اور حکام کی جانب سے غیرشفاف اقدامات کے باعث ایسے واقعات کی شہادتیں حاصل کرنے میں مشکلات پیش آتی ہیں جبکہ متاثرین رسمی مقدمات درج ہونے سے پہلے قید سے واپس آ جاتے ہیں جس کی وجہ سے اس جرم کا ارتکاب کرنے والے قانون کی گرفت سے بچے رہتے ہیں۔
کمزور سماجی گروہوں کا نقصان
ماہرین کا کہنا ہے کہ جبری گمشدگیاں یا ان کا خطرہ انتخابات میں شرکت کرنے والے لوگوں کی تعداد کو متاثر کرتا ہے۔ نتیجتاً شہریوں میں بے اختیاری کا عام احساس جنم لیتا ہے اور اس کے نتیجے میں مزید انتخابی تشدد دیکھنے کو ملتا ہے۔ غیرمحفوظ اور کمزور سماجی گروہ اس جرم سے خاص طور پر متاثر ہوتے ہیں جبکہ ان کی انتخابی عمل میں شرکت کے لیے حوصلہ افزائی ہونی چاہیے۔
رپورٹ میں رکن ممالک، انتخابی اداروں، او ایچ سی ایچ آر، آن لائن اطلاعاتی پلیٹ فارم چلانے والوں اور انتخابی عمل میں مدد دینے والے بین حکومتی اداروں کے لیے کئی طرح کی سفارشات بھی دی گئی ہیں۔یہ رپورٹ 23 ستمبر کو ایک ذیلی اجلاس میں مزید بحث مباحثے کے لیے پیش کی جائے گی۔
ماہرین و خصوصی اطلاع کار
غیرجانبدار ماہرین یا خصوصی اطلاع کار اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے خصوصی طریقہ کار کے تحت مقرر کیے جاتے ہیں جو اقوام متحدہ کے عملے کا حصہ نہیں ہوتے اور اپنے کام کا معاوضہ بھی وصول نہیں کرتے۔
متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
عمران خان توشہ خانہ نااہلی کیس، لاہور ہائیکورٹ کی وکیل الیکشن کمیشن کو تیاری کیلئے 2 ہفتوں کی مہلت
-
جرمنی: پولیس نے ایک مشتبہ شخص کو گولی مار کر زخمی کر دیا
-
قوم کی بیٹیوں کی ہمت اور قابلیت دنیا کو بدل سکتی ہی: مریم نوازشریف
-
وزیراعظم کی دکی میں کان کنوں پر حملے کی مذمت، واقعے کی رپورٹ طلب
-
سٹیج اورفلموں کے لیجنڈری اداکار عابد کشمیری انتقال کرگئے
-
بھارت میں حزب التحریر دہشت گرد گروپ قرار، پابندی عائد
-
نیوزی لینڈ: جہاز ڈوبنے پر خاتون مخالف ٹرولنگ کا معاملہ کیا ہے؟
-
ازبکستان نے طالبان حکومت کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کرلیے
-
ڈھولچی نے انٹرا پارٹی الیکشن کیس کو بلے کے نشان کا کیس بنا دیا، چیف جسٹس
-
این اے231 دوبارہ گنتی معاملہ، نقاب پوش افراد ووٹوں کا تھیلہ لیکر فرار
-
پاکستان میں ٹرانس جینڈر افراد اور ان کی شناخت کا مسئلہ
-
آسیان سربراہی اجلاس: یورپی یونین کی جنوب مشرقی ایشیا میں پل تعمیر کرنے کی کوشش
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.