وکلانے ہر آمریت کے دور میں اس کے خلاف صف اول کا کردار ادا کیا، وکلا پیپلزپارٹی کااثاثہ ہیں،بلاول بھٹو زرداری

جمعرات 19 ستمبر 2024 22:48

وکلانے ہر آمریت کے دور میں اس کے خلاف صف اول کا کردار ادا کیا، وکلا ..
اسلام آ باد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 ستمبر2024ء) چئیرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ آئین کی بالا دستی اور قانون کی حکمرانی میں وکلا کا کردار اہم ہے ۔ آئینی ا صلا حات پیپلز پارٹی کا دیرینہ مطالبہ ہے اصلا حات کے لئے ا ٓ ئینی عدالت کا قیام موجودہ وقت کا تقاضا ہے ۔وکلانے ہر آمریت کے دور میں اس کے خلاف صف اول کا کردار ادا کیا، وکلا پیپلزپارٹی کااثاثہ ہیں۔

اسلام آباد میں وکلاء نمائندوں سے خطاب کرتے ہوے انہوں نے کہا کہ آئین کی بالدستی اور قانون کی حکمرانی کے لئے وکلا کا کردار اہم رہا ہے ۔ وکلانے ہر آمریت کے دور میں صف اول کا کردار ادا کیا، وکلا پیپلزپارٹی کااثاثہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وکلا نے ملک کو آئین دیا، وکلا کی جدوجہد سے ہم نے مشرف کی آمریت کو شکست دی ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ عدالتی اصلاحات انتہائی اہم ہیں ۔

عدالت سے سیاست کی امید رکھیں گے تو جمہوریت اور عوام کو نقصان ہوگا، بینظیر بھٹو نے اس وقت کہا تھا۔ ملک میں آّئینی عدالتیں ہونی چاہییں۔ان کا کہنا تھا کہ عدالتی نظام میں بہتری لانی ہے تو آّئینی عدالتوں کا قیام ضروری ہے، انہوں نے کہا کہ اس وقت عدالتوں سے انصاف کی فوری فراہمی کا فقدان ہے ذوالفقار بھٹو کیس کیلیے مجھے اتنا انتظار کرنا پڑا تو عام آدمی کو کتنا انتظار کرنا پڑتا ہوگا، چوری،قتل کے مقدمے میں کیالوگوں کو 50،50 سال کا انتظار کرنا پڑیگا۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ سپریم کورٹ میں 50 فیصد کیسز کو 90 فیصد وقت ملتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے عدالتی نظام میں بہتری لانی ہے تو آئینی عدالت قائم کرنی ہو گی۔ میں بی بی شہید کا یہ وژن پورا کرنے تک پیچھے نہیں ہٹوں گا ۔ انہوں نے کہا کہ اٹھارہویں ترمیم میں ہم نے جب عدالتی اصلاحات کی بات کی تو ہمیں دھمکی دی گئی تھی کہ اگر ججز تعیناتی کے معاملے کو چھیڑا گیا تو یہ ترمیم اڑا دی جائے گی ۔

انہوں نے کہا بی بی شہید کہتی تھیں کہ ججز نے اگر سیاست کرنی ہے تو وہ پھر اپنی سیاسی جماعت بنا لیں ۔ ہمیں عدالتی تقرریوں کا نظام درست کرنا ہے ۔ عوام کو ہم نے فوری اور جلدی انصاف دلوانا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں یہ روایت چلی آرہی ہے کہ آپ کی رشتہ داری ہے تو آپ جج بنیں گے ۔ اس کا نقصان ہمارے جو ڈیشل پراسیس کو ہوا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ جوڈیشری کو اتنا طاقتور بنا دیں کہ اس کو کوئی بھی سیا ست کے لئے ا ستعمال نہ کر سکے ۔

انہوں نے کہا کہ آئینی عدالت کے قیام مین مشاورت کے لئے سپریم کورٹ کو بھی شامل کیا جانا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ وکلا کو سیاسی جماعتوں کے ہاتھو ں استعمال ہونے سے خود کو بچانا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم پارلیمان ۔ بارز اور سڑکوں پر لڑ کر عوام سے کئے گئے وعدے پورے کر یں گے ۔