Live Updates

یوکرین: بجلی گھروں پر روسی حملوں سے پانچ لاکھ لوگوں کی نقل مکانی کا امکان

یو این جمعہ 20 ستمبر 2024 02:00

یوکرین: بجلی گھروں پر روسی حملوں سے پانچ لاکھ لوگوں کی نقل مکانی کا ..

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 20 ستمبر 2024ء) یوکرین میں انسانی حقوق کی صورتحال پر اقوام متحدہ کے نگران مشن نے بتایا ہے کہ ملک میں توانائی کے نظام پر روس کے متواتر حملوں اور بجلی منقطع ہونے کے باعث آئندہ موسم سرما سے پہلے مزید پانچ لاکھ لوگوں کو نقل مکانی کرنا پڑ سکتی ہے۔

مشن نے یہ انتباہ ملک میں بجلی گھروں کی تباہی اور اس کے نتیجے میں توانائی کے بڑھتے ہوئے بحران کے تناظر میں جاری کیا ہے۔

ان حالات میں بجلی، صاف پانی اور حرارت تک رسائی متاثر ہوئی ہے اور ان سہولیات کی قیمتیں بھی بڑھ رہی ہیں۔

Tweet URL

روس کی جانب سے گزشتہ چند ماہ کے دوران یوکرین بھر میں بجلی کی تنصیبات پر 100 سے زیادہ میزائلوں اور 100 ڈرون طیاروں سے حملے کیے گئے ہیں جس کے بعد گرڈ کو مستحکم کرنے کے لیے ملک بھر میں مختلف اوقات میں بجلی کی فراہمی بند ہوتی رہی ہے۔

(جاری ہے)

رواں سال 22 مارچ اور 31 اگست کے درمیان یوکرین میں بجلی کے نظام پر نو مرتبہ بڑھے چھوٹے حملے ہو چکے ہیں۔ ایسے تازہ ترین حملوں کے نتیجے میں 37 لاکھ لوگوں یا ملک کی 10 فیصد آبادی کے صاف پانی سے محروم ہو جانے کا خدشہ ہے۔ اس طرح نومولود اور چھوٹے بچوں، معمر افراد، کمزور جسمانی قوت مدافعت کے حامل اور بیک وقت کئی طرح کی بیماریوں میں مبتلا لوگوں کی صحت و زندگی خطرے میں پڑ گئی ہے۔

بجلی تنصیبات کی تباہی

مشن نے بتایا ہے کہ مارچ 2024 سے اب تک روس نے یوکرین کے زیرانتظام 24 میں سے 20 علاقوں میں بجلی کی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ نو علاقوں میں بجلی گھروں پر 36 حملے ہوئے جبکہ 17 علاقوں میں بجلی کی تقسیم اور ترسیل کی تنصیبات پر 101 مصدقہ حملوں کی اطلاعات ہیں۔ ان میں بعض جگہیں کئی مرتبہ حملوں کا نشانہ بنیں اور بعض مکمل طور پر تباہ ہو گئیں جن کی بحالی میں کئی سال لگیں گے۔

24 فروری 2024 کو روس کا حملہ شروع ہونے سے قبل یوکرین کے پاس مختلف ذرائع سے 44.1 گیگا واٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت تھی جو اب تقریباً نصف رہ گئی ہے۔ 95 میں سے 42 ہائی وولٹیج ٹرانسفارمر تباہ ہو جانے کے باعث گھروں کو بجلی کی فراہمی میں بھی خلل آیا ہے۔

نقل مکانی کے خدشات

پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے ادارے (یو این ایچ سی آر) کے مطابق روس کا حملہ شروع ہونے کے بعد یوکرین کے 67 لاکھ شہری ملک چھوڑ چکے ہیں جن میں سے 62 لاکھ نے یورپ کے مختلف ممالک میں پناہ لے رکھی ہے۔

ان کے علاوہ 36 لاکھ لوگوں کو اندرون ملک نقل مکانی کرنا پڑی ہے۔ ادارے کے مطابق مستقبل قریب میں اس تعداد میں کمی آنے کا کوئی امکان دکھائی نہیں دیتا۔

'یو این ایچ سی آر' اور اس کے شراکت داروں نے بتایا ہے کہ بجلی پانی اور حرارت کی سہولیات تک رسائی متاثر ہونے کے باعث رواں سال یوکرین سے نقل مکانی کرنے والوں کی تعداد میں اضافہ دیکھا گیا۔

لیکن جون 2024 سے یہ تعداد پہلے سے کہیں بڑھ گئی ہے۔ جولائی میں یوکرین سے نقل مکانی کرنے والے لوگوں کی تقریباً نصف تعداد کا کہنا تھا کہ وہ ان بنیادی سہولیات تک رسائی میں پیش آنے والی مشکلات کے باعث ملک چھوڑ رہے ہیں۔

تعلیمی اور معاشی نقصان

روس کے حملوں ںے یوکرین میں تعلیم کو بھی متاثر کیا ہے۔ جولائی میں اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال (یونیسف) نے بتایا تھا کہ بجلی بند ہونے کے باعث ہر ماہ لاکھوں تعلیمی گھنٹے ضائع ہو رہے ہیں۔

مارچ 2024 میں حملوں کی ابتدائی لہر کے بعد ملک کے قومی بینک نے معیشت کے 0.6 فیصد تک سکڑنے کی اطلاع دی تھی۔ جون تک بجلی کی قیمتوں میں دو تہائی سے زیادہ اضافہ ہوا جس کے بعد حکومت کا کہنا ہے کہ اس سے صارفین کے لیے مہنگائی 1.2 فیصد تک بڑھ جائے گی اور بجلی کے پیداکاروں کو چھ فیصد اضافی اخراجات کرنا پڑیں گے۔

اقوام متحدہ کے مشن کا کہنا ہے کہ یہ یقین کرنے کی معقول بنیاد موجود ہے کہ یوکرین میں بجلی اور حرارت کی پیداوار اور تقسیم کے نظام پر حملے بین الاقوامی انسانی قانون کے بنیادی اصولوں کی خلاف ورزی ہیں۔

Live مہنگائی کا طوفان سے متعلق تازہ ترین معلومات