یوکرین: شہری سہولتوں پر روسی حملے عالمی قوانین کی خلاف ورزی، شمیل

یو این منگل 1 اکتوبر 2024 22:00

یوکرین: شہری سہولتوں پر روسی حملے عالمی قوانین کی خلاف ورزی، شمیل

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 01 اکتوبر 2024ء) یوکرین میں اقوام متحدہ کے امدادی رابطہ کار میتھیاس شمیل نے جنوبی شہر کیرسون میں روس کے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہریوں اور شہری تنصیبات پر حملے بین الاقوامی قانون کے خلاف ہیں جنہیں فوری بند کیا جائے۔

ایک مصروف بازار پر کیے جانے والے اس فضائی حملے میں پانچ افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے جبکہ دکانوں اور ایک بس سٹاپ کو نقصان پہنچا۔

Tweet URL

رابطہ کار کا کہنا ہے کہ 24 فروری 2022 کو یوکرین پر روس کا بڑے پیمانے پر حملہ شروع ہونے کےبعد بازاروں، سکولوں اور ہسپتالوں پر کیے گئے حملوں میں ہزاروں لوگ ہلاک اور زخمی ہو چکے ہیں۔

(جاری ہے)

انسانی نقصان میں اضافہ

اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسانی حقوق (او ایچ سی ایچ آر) نے بتایا ہے کہ رواں سال جون اور اگست کے درمیان یوکرین کی جنگ میں انسانی نقصان غیرمعمولی طور پر بڑھ گیا ہے۔

یکم جون سے 31 اگست تک روس کے حملوں میں 589 شہری ہلاک اور 2,685 زخمی ہوئے۔ اس عرصہ میں انسانی نقصان مارچ تا اپریل 2024 کے نقصان سے 45 فیصد زیادہ رہا۔

علاوہ ازیں اکتوبر 2022 کے بعد رواں سال جولائی یوکرین میں شہریوں کے لیے مہلک ترین مہینہ ثابت ہوا۔

8 جلائی کو یوکرین بھر میں روس کے میزائل حملوں میں 43 شہری ہلاک ہو گئے تھے۔

دھماکہ خیز اسلحے کا استعمال

'او ایچ سی ایچ آر' نے بتایا ہے کہ یوکرین کی جنگ میں شہریوں کی 98 فیصد ہلاکتیں گنجان آباد علاقوں میں دھماکہ خیز اسلحے کے استعمال کی وجہ سے ہوئیں۔

ان میں 89 فیصد واقعات یوکرین کے زیرانتظام اور 11 فیصد روس کے زیرقبضہ علاقوں میں پیش آئے۔ ہلاک ہونے والوں میں معمر افراد اور خواتین کی اکثریت تھی۔

اس عرصہ کے دوران روس نے توانائی کی اہم تنصیبات کو بھی نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں بجلی، پانی کی فراہمی اور حرارت کے حصول سے متعلق ضروری خدمات معطل ہو گئیں اور موسم سرما کی آمد سے قبل شہریوں کی بقا کو سنگین خطرات لاحق ہو گئے ہیں۔