بھارتی قابض انتظامیہ نے 13 کشمیریوں کی جائیدادیں ضبط کرلیں

جمعہ 29 نومبر 2024 19:26

جموں (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 29 نومبر2024ء) غیر قانونی طورپربھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیر کے ضلع کشتواڑ میں مودی کی بھارتی حکومت نے کالے قوانین کے تحت کشمیریوں کی سیاسی آواز کو دبانے کیلئے انکی املاک پر قبضے کی کارروائیاں جاری رکھتے ہوئے متعددکشمیریوں کی جائیدادیں ضبط کر لی ہیں۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق بھارتی پولیس حکام نے ایک کریک ڈائون آپریشن کے دوران کشتواڑ میں 13آزادی پسند کشمیریوں بشمول شاہنواز کانت، نعیم احمد، محمد اقبال، شاہنواز، جاوید حسین گری، بشیر احمد مغل، غازی الدین ، ستار دین، امتیاز احمد، شبیر احمد، محمد رفیق ، مظفر احمد اور آزاد حسین کی جائیدادوں کو ضبط کر لیا ہے۔

یہ تازہ ترین اقدام اگست 2019 میں مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے بعد سے کشمیریوں کی املاک پر قبضے کی مودی حکومت کی جاری مہم کا حصہ ہے ۔

(جاری ہے)

ناقدین کے مطابق مختلف حیلے بہانوں سے کشمیریوں کی املاک اور جائیدادوں پر قبضے کا مقصد مقبوضہ علاقے میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرناہے، ایک منظم طریقے سے کشمیریوں کو ان کی زمینوں اور گھروں سے بے دخل اورغیر کشمیری ہندوئوں کو مقبوضہ علاقے میں آباد کیاجارہاہے ۔

اس سے قبل کشتواڑمیں ہی 36حریت پسندوں کشمیری نوجوانوں کو بھارت کے بدنام زمانہ تحقیقاتی ادارے این آئی اے کی ایک عدالت نے مفرور قرار دیا تھا، ان میں سے متعدد کی جائیدادیں ضبط کر لی گئی ہیں۔ ادھربھارتی پولیس نے محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے دوران ضلع ادھم پور کے علاقے پونارا سونی میں کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت ایک کشمیری نوجوان کو گرفتار کر لیاہے۔

دریں اثناءجموں و کشمیر یینگ مینز لیگ نے مقبوضہ کشمیر کے ضلع اسلام آباد کے علاقے ویری ناگ میں پارٹی کے وائس چیئر مین زاہد اشرف کے آبائی گھر بھارتی پولیس اور بھارتی سکیورٹی فورس کے اہلکاروں کے چھاپے اور اہلخانہ کو ہراساں کرنے کی شدید مذمت کی ہے ۔ پارٹی ترجمان نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہاکہ قابض بھارتی فورسز نے جمعہ کی صبح زاہد اشرف کے گھر چھاپہ مارا اور عمر سید والدہ سمیت اہلخانہ کو کو ہراساں کیا، قابض فورسز نے اہلخانہ کے چارموبائل فون بھی ضبط کر لئے ۔ ترجمان نے بھارتی فورسز کی کارروائی کو بوکھلاہٹ قرار دیاہے۔