مدارس رجسٹریشن بل پر حکومت اگلے ہفتے کوئی نہ کوئی راستہ نکال لے گی

مولانا کا خیبرپختونخواہ میں مینڈیٹ چھینا گیا اس کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا، حکومت کو خطرہ کسی سے نہیں بلکہ اپنے آپ سے خطرہ ہے، آج سینیٹ اجلاس میں بھی رویہ غیرسنجیدہ تھا ، سینیٹر فیصل واوڈا

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 12 دسمبر 2024 23:02

مدارس رجسٹریشن بل پر حکومت اگلے ہفتے کوئی نہ کوئی راستہ نکال لے گی
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی پی اے ۔ 12 دسمبر 2024ء ) سینئر سیاسی رہنماء سینیٹر فیصل واوڈانے کہا ہے کہ مدارس رجسٹریشن بل پر حکومت اگلے ہفتے کوئی نہ کوئی راستہ نکال لے گی، مولانا کا خیبرپختونخواہ میں مینڈیٹ چھینا گیا اس کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا، حکومت کو خطرہ کسی سے نہیں بلکہ اپنے آپ سے خطرہ ہے۔ انہوں نے ہم نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بیرسٹر گوہر اچھے انسان اور اچھے دل کے مالک ہیں ، سیڑھیوں میں ان سے بات ہوئی کوئی پلان ملاقات نہیں تھی۔

ہم دونوں کیلئے گلے ملنا خوش آئندہ ہے، مگر یہ سب پی ٹی آئی کا چہرہ نہیں ہیں۔ مولانا کی سیاست کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا ، ان کا خیبرپختونخواہ میں مینڈیٹ چھینا گیا اس کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا، 26ترمیم میں مدارس بل کے ایشو پر ان کے تحفظات ہیں، میں سمجھتا ہوں کہ اگلے ہفتے حکومت زیرزبر نیچے اوپر کرکے کوئی نہ کوئی راستہ نکال لے گی۔

(جاری ہے)

حکومت کو خطرہ کسی سے نہیں بلکہ اپنے آپ سے خطرہ ہے،آج بھی ان کا غیرسنجیدہ رویہ ہے ، سینیٹ کے اجلاس میں اویس لغاری کے علاوہ کوئی نہیں تھا، اگر آپ ایم کیوایم ، پی ٹی آئی ، بی اے پی، مولانا ، اے این پی کے ارکان اسمبلی اور سینیٹرز سب اسٹیک ہولڈرز ہیں، اگر ان سب کو آپ بٹھائیں گے نہیں ۔ میں اس بات کے خلاف ہوں کہ اندر جاکر اسٹیبلشمنٹ سے ہاتھ اور پاؤں پڑتے ہیں تو باہر آکر گالی نہ دیں۔

اگر 26ویں ترمیم میں مدارس بل کو ریورس کیا گیا ہے تو قصور وار ہم سب ہیں فوج کو کیوں الزام دیا جارہا ہے؟دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ ق کے سربراہ چودھری شجاعت حسین نے مشورہ دیا کہ دینی مدارس کے حوالے سے کوئی نیا تنازع پیدا نہ کیا جائے۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہاکہ مدارس ناخواندگی دور کرنے میں کردار ادا کررہے ہیں، مولانا فضل الرحمان جو کہہ رہے ہیں اس پر توجہ دیں، دینی مدارس کے حوالے سے کوئی نیا تنازع پیدا نہ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ مدارس میں جدید تعلیم ، سائنس و ٹیکنالوجی، علوم پاکستان اور ریاضی مضامین پڑھانے کی ضرورت ہے، مدارس سے فارغ التحصیل یونیورسٹیوں میں پڑھ کر ہر شعبے میں بہت آگے ہیں۔