Live Updates

پی ٹی آئی کے مذاکرات اور سول نافرمانی ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے

ایک ہاتھ میں تلوار تھام کر دوسرے ہاتھ سے مصافحہ نہیں ہوسکتا، اپنے لئے رعائتیں مانگنے اور ملک کو نقصان پہنچانے کے منصوبے ساتھ نہیں چل سکتے۔ سینیٹر عرفان صدیقی

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعہ 13 دسمبر 2024 20:22

پی ٹی آئی کے مذاکرات اور سول نافرمانی ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی پی اے ۔ 13 دسمبر 2024ء ) پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنماء سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے مذاکرات اور سول نافرمانی ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے۔ انہوں نے اپنے ردعمل میں کہا کہ مذاکرات اور سول نافرمانی ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے۔ ایک ہاتھ میں تلوار تھام کر دوسرے ہاتھ سے مصافحہ نہیں ہوسکتا۔

تحریک انصاف اپنے کندھوں پر نیا بوجھ نہ لادے پہلے ہی بہت بوجھ ہے۔ پی ٹی آئی کے اپنے لئے رعائتیں مانگنے اور ملک کو نقصان پہنچانے کے منصوبے ساتھ نہیں چل سکتے۔ دوسری جانب وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناءاللہ نے کہا ہے کہ حکومت نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی رہائی کی کوئی پیشکش نہیں کی ، ن لیگ نے ہمیشہ مذاکرات کی حمایت کی ہے، ہم جب اپوزیشن میں تھے اس وقت بھی چارٹر آف ڈیموکریسی کی پیشکش کی تھی، جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ یہ 9 مئی کے واقعات کی مذمت کیوں نہیں کرتے اور کیوں نہیں کہتے کہ ان سے غلطی ہوئی۔

(جاری ہے)

تحریک انصاف کی طرف سے اب بھی یہی پیغام ہے کہ ہم کیوں حکومت سے رابطہ کریں۔تحریک انصاف نے مذاکرات کیلئے کمیٹی بنائی ہے لیکن ہمیں اب تک بات چیت کا کوئی پیغام نہیں دیا گیا، اگر پی ٹی آئی کی جانب سے پیغام آیا تو ہماری طرف سے انکار نہیں ہو گا۔ 9 مئی کو کن کی تنصیبات اور گھروں پر حملہ کیا گیا۔ یہ 9 مئی کے واقعات کی مذمت کیوں نہیں کرتے اور کیوں نہیں کہتے کہ ان سے غلطی ہوئی۔

یہ کہنا کہ 9 مئی کو ہم نہیں مانتے۔ سب کچھ کرنے والے وہ خود ہی تھے، یہ تو اور تلخی بڑھانے والی بات ہے۔ فائنل کال سے پہلے تحریک انصاف سے رابط کیا گیا تھا لیکن رہائی کی کوئی بات نہیں ہوئی تھی۔ ہم نے ان سے کہا تھا کہ ریڈ زون کی جگہ آپ کسی اور جگہ پر اپنا احتجاج ریکارڈ کرا لیں لیکن انہوں نے انکار کر دیا۔ گفتگو کے دوران رانا ثناء اللہ نے مزید کہا کہ مدارس رجسٹریشن کے معاملے پر ڈیڈ لاک والی کوئی بات نظر نہیں آ رہی۔ مدارس رجسٹریشن کا معاملہ بیٹھ کر سلجھایا جا سکتا ہے۔ یہ بات ٹھیک ہے کہ 26 ویں ترمیم کے معاملے پر ہم نے مولانا فضل الرحمان کو مدارس رجسٹریشن بل کی منظوری کی یقین دہانی کرائی تھی لیکن بعد میں ایک اور فریق سامنے آگیا۔ 
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات