Live Updates

عمران خان کے خط کا اگر کوئی جواب آتا ہے تو ہم ویلکم کریں گے، بیرسٹر گوہر

پارٹی کا اس وقت اسٹیبلشمنٹ سے کوئی رابطہ نہیں، عمران خان نے کہا تھا کہ وہ سابق وزیر اعظم کی حیثیت سے خط لکھنا چاہتے ہیں؛ چیئرمین تحریک انصاف کی میڈیا سے گفتگو

Sajid Ali ساجد علی منگل 4 فروری 2025 16:13

عمران خان کے خط کا اگر کوئی جواب آتا ہے تو ہم ویلکم کریں گے، بیرسٹر گوہر
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 04 فروری 2025ء ) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین گوہر علی خان کا کہنا ہے کہ عمران خان کے خط کا اگر کوئی جواب آتا ہے تو ہم ویلکم کریں گے۔ صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عمران خان کہتے ہیں چاہے ادارہ ہو یا اُس کا سربراہ یہ فوج ہماری ہے، پارٹی کے بانی چیئرمین نے کہا تھا وہ سابق وزیراعظم کی حیثیت سے خط لکھنا چاہتے ہیں، خط میں انہوں نے اپنے دل کی بات کھل کر کی، اگر وہاں سے اس خط کا کوئی جواب آتا ہے تو ہم اسے ویلکم کریں گے۔

بیرسٹر گوہر نے کہا کہ پارٹی کا اس وقت اسٹیبلشمنٹ سے کوئی رابطہ نہیں ہے، اکتوبر میں ضرور ایک ملاقات ہوئی تھی جس میں لاء اینڈ آرڈر کی صورتحال پر بات چیت ہوئی لیکن اس میں کوئی سیاسی مطالبہ نہیں رکھا گیا تھا، پی ٹی آئی اپنی سیاسی جدوجہد جاری رکھے گی کیوں کہ پرامن جلسے، ریلیاں اور احتجاج ہر شہری کا آئینی حق ہے، پی ٹی آئی عوامی اور آئینی دائرے میں رہتے ہوئے اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔

(جاری ہے)

بتایا جارہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کو ایک خط لکھا ہے، جس کے بارے میں پی ٹی آئی کے وکیل فیصل فرید چوہدری نے بتایا کہ یہ خط عمران خان ںے ملک کی سب سے بڑی سیاسی جماعت اور سابق وزیراعظم کے طور پر بھجوایا، خط میں انہوں نے 6 نکات پیش کیے اور دہشت گردی کے باعث فوجی جوانوں کی شہادت کے حوالے سے گزارشات بھی پیش کیں۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے خط میں ملکی تاریخ کے فراڈ الیکشن، 26ویں ائینی ترامیم کے حوالے سے بھی تحریر کیا، پیکا قانون، پی ٹی آئی کے خلاف ریاستی دہشتگردی، خفیہ اداروں کی آئینی ذمہ داری اور ملکی معاشی صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے آرمی چیف سے پالیسی میں روبدل کی درخواست کی اور کہا کہ اسٹیبلشمنٹ ان کے ساتھ کھڑی ہوئی جو خود دو بار کے این آر او زدہ ہیں جس سے قوم میں نفرت پیدا ہوئی جب کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فوج تب کامیاب ہوتی ہے جب قوم اس کے پیچھے کھڑی ہو لیکن اس وقت فوج اور قوم میں دوریاں پیدا ہو رہی ہیں، ان فاصلوں کی سب سے بڑی وجہ اسٹیبلشمنٹ کی پالیسیاں ہیں۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات