ترمیمی آرڈیننس کی متعدد شقیں ٹیکس کے حوالے سے آئینی ڈھانچے سے متصادم ہیں ‘ علی عمران آصف

پیر 12 مئی 2025 19:25

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 مئی2025ء) سینئر ایگزیکٹو کمیٹی ممبر لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری علی عمران آصف نے ٹیکس قوانین ترمیمی آرڈیننس کو فی الفور واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کی متعدد شقیں ٹیکس کے حوالے سے آئینی ڈھانچے سے متصادم ہیں ، اس اقدام کے ذریعے ایف بی آر کو مہم جوئی کیلئے پہلے سے بڑھ کر چھوٹ دیدی گئی ہے جس کے انتہائی تباہ کن نتائج ہوں گے۔

اپنے بیان میںانہوںنے کہا کہ ٹیکس قوانین ترمیمی آرڈیننس آئین کے آرٹیکل 10اے کی کھلی خلاف ورزی ہے جو ہر فرد کو منصفانہ ٹرائل اور مناسب قانونی عمل کا حق دیتا ہے،اس قسم کے زبردستی اختیار کو مناسب طریقہ کار کے بغیر شامل کرنا ٹیکس دہندگان کو ان کے آئینی حقوق سے محروم کردیا گیا ہے جبکہ اپیل کے عمل کو بھی تقریباً بے معنی کر دیا گیاہے ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ تمام چیمبرز،تاجر تنظیمیں اور ایسوسی ایشنز ترمیمی آرڈیننس کے خلاف سراپا احتجاج ہیں اس لئے حکومت اس اقدام کو فی الفور واپس لینے کا اعلان کرے تاکہ کاروباری طبقات میں پائی جانے والی تشویش کا خاتمہ ہو سکے ۔

علی عمران آصف نے کہا کہ ٹیکس قوانین کو متوازن انداز میں عمل میں لایا جانا چاہیے،فوائد اور بوجھ کو مساوی طور پر تقسیم کیا جانا چاہیے نہ کہ ریاستی جبر سے اپنے حق میں جھکا دیا جائے۔ اس طرح کا یکطرفہ نفاذ انصاف اور مساوات کے اصولوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔