کمیشن فار دی پروٹیکشن آف جرنلسٹس اینڈ ادر میڈیا پریکٹیشنرز میں خاتون صحافیوں کی نمائندگی کا فیصلہ

شرجیل انعام میمن کی زیر صدارت سندھ کمیشن فار دی پروٹیکشن آف جرنلسٹس اینڈ ادر میڈیا پریکٹیشنرز کا اجلاس ہوا

بدھ 16 جولائی 2025 16:17

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 جولائی2025ء)سندھ حکومت نے کمیشن فار دی پروٹیکشن آف جرنلسٹس اینڈ ادرمیڈیا پریکٹیشنرزمیں خاتون صحافیوں کو نمائندگی دینے کا فیصلہ کیاہے۔سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن کی زیر صدارت سندھ کمیشن فار دی پروٹیکشن آف جرنلسٹس اینڈ ادر میڈیا پریکٹیشنرز کا اجلاس ہوا، اجلاس میں خواتین کو کمیشن میں نمائندگی دینے اور اس حوالے سے ترمیمی بل صوبائی اسمبلی میں پیش کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

کمیشن کو بااختیار بنانے اور کمیشن کے خطوط پر جواب نہ دینے والے حکام کے خلاف کارروائیوں کے اختیارات کے لئے کابینہ سے رجوع کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔اجلاس میں سیکرٹری اطلاعات ندیم الرحمان میمن، کمیشن چیئرمین اعجاز احمد میمن، سیکرٹری سعید میمن، ممبران ڈاکٹر عبدالجبار خٹک، ڈاکٹر توصیف احمد خان، مظہر عباس اور عبیداللہ نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اجلاس میں صوبے میں صحافیوں کے تحفظ کے حوالے سے کمیشن کی کارکردگی کی بابت تفصیلی بریفنگ دی گئی۔کمیشن چیئرمین نے کہا کہ 2023 سے اب تک کمیشن کے 18 اجلاس ہوچکے ہیں جن میں صحافیوں کے تحفظ کے کیسز پر تفصیلی روشنی ڈالی گئی ، کمیشن کے فیصلوں کے تحت صحافیوں کے کیسز پر پولیس و محکمہ داخلہ سے رپورٹس طلب کی جاتی ہیں۔کمیشن ممبران نے اجلاس کو اگہی دی کہ کچھ حکام کمیشن کی طرف سے لکھے گئے خطوط کا جواب نہیں دیتے، ضرورت اس امر کی ہے کہ کمیشن کے قانون میں ترامیم کرکے اس کو اتنا باختیار بنایا جائے ، خواتین صحافیوں کے مسائل کو بہتر انداز میں نمائندگی مل سکے۔

سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے مجوزہ ترامیم کا ڈرافٹ تیار کرنے کا کمیشن چیئرمین کو حکم دیا اور کہا کہ ترمیمی بل خود اسمبلی میں پیش کروں گا، صحافیوں کا تحفظ سندھ حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے، کمیشن کے قانون کے تحت صحافیوں کی لائف انشورنس اور پروفیشنل ٹریننگ میڈیا مالکان کی ذمہ داری ہے۔شرجیل انعام میمن نے کہا کہ کمیشن کی طرف سے خطوط بھی لکھے گئے ، میڈیا مالکان سے گذارش ہے کہ قانون پر عملدرآمد کرتے ہوئے صحافیوں کی ٹریننگ اور انشورنس کروائی جائیں ،صحافتی یونین اور میڈیا کے ادارے سب سے پہلے اپنے اداروں میں کام کرنے والے صحافیوں کا ڈیٹا کمیشن کو فراہم کریں تاکہ ان کے تحفظ کے حوالے سے بہتر پالیسی مرتب کی جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کی طرف سے مقرر کی گئی کم از کم اجرت کو میڈیا اداروں میں عملدرآمد کروانے کے لیے خطوط لکھے جائیں۔