جامعہ این ای ڈی کے داخلہ ٹیسٹ نے سندھ کے تعلیمی بورڈز کی شفافیت پر سوالات اٹھادیے

جمعہ 18 جولائی 2025 21:45

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 جولائی2025ء)این ای ڈی یونیورسٹی کراچی کے داخلہ ٹیسٹ نے سندھ کے تعلیمی بورڈز کی شفافیت پر سنگین سوالات اٹھادیے، ملک کی معروف انجینئرنگ یونیورسٹی کے داخلہ ٹیسٹ میں کیمبرج، فیڈرل اور کراچی بورڈ نے میدان مار لیا، 80 فیصد سے زیادہ نتائج حاصل کرنے والے سندھ کے دیگر بورڈز کے طلبہ این ای ڈی یونیورسٹی میں میرٹ پر داخلہ حاصل نہ کرسکے۔

این ای ڈی یونیورسٹی کراچی کے داخلہ ٹیسٹ کے نتائج کے مطابق کراچی بورڈ کے طلبہ کی کامیابی کا تناسب 86.69 فیصد رہا، حالانکہ اس سال کراچی انٹر بورڈ کے نتائج میں کامیابی کا تناسب محض 46 فیصد تھا۔داخلہ ٹیسٹ میں شریک ہونے والے اے اور او لیول کے 89 فیصد طلبہ کامیاب قرار پائے جبکہ فیڈرل بورڈ کے 78 فیصد سے زیادہ طلبہ داخلہ ٹیسٹ میں معیار پر پورے اترے۔

(جاری ہے)

دوسری جانب سالانہ امتحانات میں کامیابی کے جھنڈے گاڑنے والے حیدر آباد بورڈ کے 764 میں سے 406 طلبہ فیل ہوگئے، یوں ناکامی کاتناسب 53 فیصد سے زائد رہا، اسی طرح لاڑکانہ بورڈ سے 322 طلبہ شریک ہوئے جن میں سے 219 فیل ہوگئے، جن کی ناکامی کا تناسب 68 فیصد رہا۔میرپورخاص کے 522 طلبہ میں سے 308 داخلہ ٹیسٹ میں فیل ہوئے، نواب شاہ بورڈ کے 261 طلبہ میں سے 144 فیل ہوگئے، داخلہ ٹیسٹ میں شریک سکھر بورڈ کے 266 طلبہ میں سے 176 طلبہ فیل ہوئے اور ناکامی کاتناسب تناسب 66 فیصد رہا۔

اس صورتحال کا سب سے اہم پہلویہ ہے کہ سالانہ امتحانات میں سندھ کے سرکاری بورڈز میں سب سے خراب رزلٹ دینے والے کراچی بورڈ کے طلبہ نے این ای ڈی کے داخلہ ٹیسٹ میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا جبکہ صوبے کے جن بورڈز کے نتائج میں کامیابی کا تناسب 70 اور 80 فیصد تھا ان کے طلبہ کی بھاری اکثریت داخلہ ٹیسٹ میں فیل ہوگئی۔

متعلقہ عنوان :