ایران کے خلاف فوجی کارروائی دوبارہ شروع کر سکتے ہیں،اسرائیلی سفیر

حالیہ حملوں نے ایرانی جوہری پروگرام کو کم از کم دو سے تین سال پیچھے دھکیل دیا ہے،گفتگو

ہفتہ 19 جولائی 2025 12:01

ماسکو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 جولائی2025ء)روس میں اسرائیل کی خاتون سفیر سِمونا ہالبرین نے اعلان کیا ہے کہ اگر تل ابیب کو ایران کی جانب سے فوجی مقاصد کے لیے جوہری پروگرام دوبارہ شروع کرنے کا خطرہ محسوس ہوا، تو وہ اپنی فوجی کارروائی دوبارہ شروع کرنے کے لیے تیار ہو گا۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ فی الحال یہ امکان بڑی حد تک خارج از قیاس ہے۔

(جاری ہے)

ہالبرین نے ایک میڈیا بریفنگ کے دوران کہا اگر ہم نے دیکھا کہ ایران اپنے اس پروگرام کو دوبارہ شروع کرنے کی کوشش کر رہا ہے، تو ہم اس امکان پر غور کریں گے، لیکن فی الحال یہ صورتِ حال کچھ بعید نظر آتی ہے۔ یہ بات آج جمعے کے روز روسی خبر رساں ایجنسی ٹاس نے بتائی۔اسرائیلی سفیر نے مزید کہا کہ تل ابیب کا ماننا ہے کہ حالیہ حملوں نے ایرانی جوہری پروگرام کو کم از کم دو سے تین سال پیچھے دھکیل دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا ہمارے ماہرین، صرف عسکری نہیں بلکہ دیگر ماہرین کے اندازے کے مطابق، ایرانی جوہری پروگرام کو پہنچنے والا نقصان انتہائی شدید ہے، اور ہمارا خیال ہے کہ ان کا پروگرام کم از کم دو یا تین سال پیچھے چلا گیا ہے۔