پاکستان میں آرگینک خوراک کا استعمال دو سالوں میں 1.8 فیصد سے بڑھ کر 4.2 فیصد تک پہنچ گیا ، نجم مزاری

ہفتہ 19 جولائی 2025 13:54

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 جولائی2025ء) آرگینک خوراک اور مصنوعات پر ریسرچ کرنے والے ادارے کے سربراہ نجم مزاری نے کہا ہے کہ آرگینک زراعت صرف ایک زرعی تجربہ نہیں بلکہ یہ مقامی معیشت، روزگار اور پاکستان کی زرعی برآمدات کے لیے نئی امید بن سکتی ہے ، حکومت کی توجہ سے اس خاموش انقلاب کے ذریعے ملک کی برآمدات میں چند سالوں میں کئی گنا اضافہ کیا جا سکتا ہے ۔

ہفتہ کو اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں آرگینک زراعت کو فروغ حاصل ہو رہا ہے لیکن ہمیں اسے برآمدی تناظر میں ترقی دینا ہو گی ،پاکستان میں بھی آرگینک خوراک اور مصنوعات کی طلب بھی بڑھ رہی ہے جس کے نتیجہ میں آرگینک خوراک کی فروخت سے کسانوں کی اوسط آمدنی میں 28 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے ۔

(جاری ہے)

نجم مزاری نے کہا کہ آرگینک لیبلنگ کے لیے مستند سرٹیفیکیشن، مقامی لیبارٹریوں کی دستیابی اور کسانوں کی تربیت ترقی کی راہ میں اہم چیلنجز ہیں، ارباب اختیار وفاقی اور صوبائی سطح پر آرگینک اتھارٹیزکے قیام پر سنجیدگی سے غور کریں تاکہ برق رفتاری سے معاملات آگے بڑھ سکیں ۔

دیہی علاقوں میں مقامی سطح پر تیار کی جانے والی آرگینک مصنوعات نئی مارکیٹوں تک رسائی حاصل کر رہی ہیں۔غیر حتمی اعدادوشمار کے مطابق آرگینک خوراک کا استعمال دو سالوں میں 1.8 فیصد سے بڑھ کر 4.2 فیصد تک پہنچ گیا ہے اور اگر موجودہ رفتار برقرار رہی تو 2030 تک یہ حصہ دوگنا ہو سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی آرگینک مصنوعات یورپی یونین، خلیجی ممالک اور چین کو برآمد کی جا رہی ہیں، خاص طور پر آرگینک شہد، آم، سبزیاں اور جڑی بوٹیاں عالمی مارکیٹ میں تیزی سے جگہ بنا رہی ہیں لیکن عالمی منڈیوں میں اپنا بھرپور شیئر حاصل کرنے کیلئے بہت کام کرنے کی ضرورت ہے جو حکومتی سرپرستی کے بغیر ممکن نہیں۔