گوادر ایسٹ بے ایکسپریس وے فیز ٹوکی منظوری دیدی گئی

پیر 11 اگست 2025 23:10

گوادر ایسٹ بے ایکسپریس وے فیز ٹوکی منظوری دیدی گئی
گوادر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 اگست2025ء) گوادر ایسٹ بے ایکسپریس وے کے فیز ٹو کی تعمیر کی منظوری دیدی گئی، یہ منظوری سی پیک کے تحت گوادر پر 8ویں جوائنٹ ورکنگ گروپ کے اجلاس میں دی گئی ہے۔ یہ سٹرک نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے گوادر پورٹ تک تعمیر کی جائے گی۔ پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام ( پی ایس ڈی پی )کے تحت وفاقی حکومت نے ایسٹ بے ایکسپریس وے فیز II کی تعمیر کے لیے 200 ملین روپے بھی مختص کیے ہیں۔

گوادر پرو کے مطابق وزارت پلاننگ، ڈویلپمنٹ اینڈ اسپیشل انیشیٹیوز کے سیکرٹری، جو گوادر پر جے ڈبلیو جی کے کنوینر ہیں، نے اجلاس کی صدارت کی۔ اس منصوبے کا پی سی ون سی ڈی ڈبلیو پی (سنٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی) سے پہلے ہی گرانٹ ان ایڈ کے ذریعے فنڈنگ کے لیے منظور ہو چکا تھا۔

(جاری ہے)

گوادر پرو کے مطابق اس منصوبے کی کل تخمینی لاگت 30.13 ارب روپے ہے، جس کا 95 فیصد حصہ سی پیک کے تحت چینی گرانٹ ان ایڈ کے ذریعے فراہم کیا جائے گا۔

چین ہاربر انجینئرنگ کمپنی لمیٹڈ (CHEC) اس ایکسپریس وے کی تعمیر کا کام سنبھالے گی۔ گوادر پرو کے مطابق یہ منصوبہ نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے گوادر پورٹ تک 13.8 کلومیٹر طویل چھ لین ڈوئل کیریج وے کے طور پر تعمیر کیا جائے گا۔ایکسپریس وے کا دوسرا فیز 13.8 کلومیٹر طویل، چھ لین ڈوئل کیریج وے کے طور پر تعمیر کیا جائے گا۔۔ یہ نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ (NGIA) کو موجودہ ایسٹ بے ایکسپریس وے سے براہ راست منسلک کرے گا، جس سے گوادر پورٹ تک ہموار اور تیز رفتار کارگو ٹرانسپورٹ ممکن ہو گی۔

اس منصوبے میں ٹول پلازہ، نکاسی آب، لائٹنگ، باڑبندی، اور سیکیورٹی ٹاورز جیسی معاون سہولیات بھی شامل ہیں۔ یہ روڈ پروجیکٹ گوادر کی لاجسٹکس میں اہم کردار ادا کرنے اور پورٹ کی کارکردگی بہتر بنانے کے لیے انتہائی اہم سمجھا جاتا ہے۔ گوادر پرو کے مطابق گوادر ایسٹ بے ایکسپریس وے کا پہلا فیز جون 2022 میں مکمل ہو چکا ہے، یہ چھ لین سڑک تقریباً 19 کلومیٹر طویل ہے اور گوادر پورٹ کی مرکزی شریان ہے، جس کے ذریعے پورٹ کی ساری ٹریفک گزرتی ہے، اور یہ سی پیک کے اہداف کے مطابق گوادر کو خطے کا لاجسٹک اور اقتصادی مرکز بنانے کے خواب کو حقیقت میں تبدیل کر رہی ہے۔

گوادر پرو کے مطابق ایسٹ بے ایکسپریس وے فیزون کی لاگت 168 ملین امریکی ڈالر رہی، جو گوادر پورٹ اور اس کے فری زون I اور فری زون II کو مکران کوسٹل ہائی وے (N-10) اور موٹروے 8 (سی پیک کا مغربی روٹ) سے منسلک کرتا ہے۔ اس سڑک کے ذریعے درآمد، برآمد اور ٹرانزٹ مال کی خنجراب، چین کی سرحد تک مؤثر اور ہموار نقل و حمل ممکن ہوئی ہے۔یہ منصوبہ 12 جنوری 2015 کو ایکنک سے منظور ہوا، جبکہ اس کا معاہدہ گوادر پورٹ اتھارٹی (GPA) اور چائنا کمیونیکیشنز کنسٹرکشن کمپنی (CCCC) کے درمیان 24 ستمبر 2017 کو طے پایا تھا