بھارتی حکومت 20دنوں میں 300میٹر ہائی وے کو بھی بحال نہ کراسکی، عمر عبداللہ

بدھ 17 ستمبر 2025 14:16

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 ستمبر2025ء)غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں کٹھ پتلی وزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے ضلع ادھم پور میں مٹی کے تودے گرنے کی وجہ سے دو ہفتوں سے بند سرینگر جموں ہائی وے کے 300میٹر طویل حصے کو بحال کرنے میں ناکامی پر بھارتی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق عمر عبداللہ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سڑک کی بحالی میں تاخیر سے کاشتکار بری طرح متاثر ہوئے ہیں جو اپنی پیداوار منڈیوں تک پہنچانے سے قاصر ہیں۔

انہوں نے کہاکہ اگر شاہراہ منتخب حکومت کے کنٹرول میں ہوتی تو یہ اب تک بحال ہو چکی ہوتی۔ ہمارے پاس انجینئرز کام کرنے کے لیے تیار ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اب بہت ہو چکا، بھارتی حکومت ہر روز کہتی ہے کہ سڑک کو صاف کر دیا جائے گا، لیکن ایسا کچھ نہیں ہوا۔

(جاری ہے)

وزیر اعلی نے کہاکہ وہ بھارتی وزیر برائے روڈ ٹرانسپورٹ اینڈ ہائی ویز نتن گڈکری کو خط لکھیں گے اور ان پر زور دیں گے کہ وہ ہائی وے کی دیکھ بھال منتخب حکومت کے حوالے کردیں تاکہ اسے فوری طور پر بحال کیا جا سکے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ پھلوں سے لدے ٹرکوں کو بغیر کسی تاخیر کے نقل وحرکت کی اجازت دی جائے۔عمرعبداللہ نے وزیر ریلوے پر بھی زوردیا کہ جب تک ہائی وے دوبارہ نہیں کھل جاتا پارسل ٹرینوں کو باقاعدہ سروس بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ایک رسمی ٹرین کافی نہیں ہے، اسے پھلوں کے کاشتکاروں اور تاجروں کی مدد کے لیے روزانہ چلنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ پھلوں کے کاشتکاروں کی مایوسی قابل فہم ہے کیونکہ ہائی وے کو بحال کرنے میں بھارتی حکومت کی ناکامی کی وجہ سے ان کی پیداوار سڑ رہی ہے۔انہوں نے کہاکہ ہم ریاست کے لیے اپنی لڑائی جاری رکھیں گے اورعلاقے کی ریاستی حیثیت کی بحالی کا مطالبہ کرتے رہیں گے۔