پرامن ہمسائیگی پاکستان کی خارجہ پالیسی کی اولین ترجیح ہے،سرتاج عزیز، پرامن ہمسائیوں کے بغیر معاشی ترقی کا ہدف حاصل نہیں کرسکتے۔مقاصد کے حصول کیلئے خارجہ پالیسی میں بنیادی تبدیلیاں لائی گئی ہیں، بھارت سے تعلقات بہتربنانے کیلئے اقدامات کئے گئے ہیں،امریکہ کے ساتھ خصوصاً تجارت اور معیشت کے شعبوں میں آزادانہ تعلقات قائم کررہے ہیں، ڈرون حملوں کے مسئلے پر حکومت کو بین الاقوامی حمایت حاصل ہورہی ہے،مشیر خارجہ کی گفتگو

جمعرات 2 جنوری 2014 04:27

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔2جنوری۔2014ء )خارجہ امور اور قومی سلامتی کے مشیر سرتاج عزیزنے کہا ہے کہ پرامن ہمسائیگی پاکستان کی خارجہ پالیسی کی اولین ترجیح ہے اور اس سلسلے میں کافی پیشرفت ہوئی ہے۔ ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ ہم پرامن ہمسائیوں کے بغیر معاشی ترقی کا ہدف حاصل نہیں کرسکتے۔سرتاج عزیز نے کہا کہ ان مقاصد کے حصول کیلئے خارجہ پالیسی میں بنیادی تبدیلیاں لائی گئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان کے ساتھ گزشتہ دو سال سے جاری کشیدگی ختم ہوگئی ہے اور دوطرفہ معاشی اور تجارتی تعلقات بہتر ہوئے ہیں۔مشیر نے کہا کہ بھارت سے تعلقات بہتربنانے کیلئے اقدامات کئے گئے ہیں۔امریکہ کے ساتھ تعلقات کے بارے میں سرتاج عزیز نے کہا کہ ہم امریکہ کے ساتھ خصوصاً تجارت اور معیشت کے شعبوں میں آزادانہ تعلقات قائم کررہے ہیں۔

(جاری ہے)

چین سے تعلقات سے متعلق انہوں نے کہا کہ وزیراعظم محمد نواز شریف نے سب سے پہلے چین کا دورہ کیا اور اقتصادی راہداری کا اہم منصوبہ شروع کیا۔انہوں نے کہا کہ روس ، لاطینی امریکہ اور افریقہ کے ساتھ تعلقات بہتربنانے کیلئے کوششیں کی جارہی ہیں۔ایک سوال پر سرتاج عزیز نے کہا کہ حکومت نے ڈرون حملوں پر واضح موقف اختیار کیا ہے اور اس مسئلے پر حکومت کو بین الاقوامی حمایت حاصل ہورہی ہے۔