خلاف قانون شامی متاثرین کیلئے فنڈز جمع کرنے والوں کا ٹرائل کریں گے‘ سعودی عرب، کئی غیر ملکی سوشل میڈیا کے ذریعے سادہ لوح شہریوں کی جیبوں سے پیسے نکال کر اپنے مذموم مقاصد کے لیے استعمال کر رہے ہیں،عوام غیرقانونی فنڈ ریزنگ کرنے والوں کو بے نقاب کریں، سعودی وزارت داخلہ

جمعرات 2 جنوری 2014 04:08

جدہ(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔2جنوری۔2014ء)سعودی عرب کی وزارت داخلہ نے ایک مرتبہ پھر خلاف قانون عطیات جمع کرنے اور شامی متاثرین کے لیے امدادی سامان اکٹھا کرنے والوں کو سخت تنبیہ کر تے ہو ئے کہا کہ حکومت کی اجازت کے بغیر شامی متاثرین کے لیے عطیات جمع کرنے والوں کا ٹرائل کیا جائے گا۔ سعودی وزارت داخلہ کے ترجمان میجر جنرل منصور الترکی نے کہا ہے کہ حکومت کی اجازت کے بغیر شامی متاثرین کے لیے عطیات جمع کرنے والوں کا ٹرائل کیا جائے گا۔

ان کاکہنا تھا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے اپنی تحقیقات میں پتہ چلایا ہے کہ مملکت میں فنڈز جمع کرنے والے عناصر میں کئی غیر ملکی بھی ملوث ہیں، جو سوشل میڈیا کے ذریعے سادہ لوح شہریوں کی جیبوں سے پیسے نکال کر اپنے مذموم مقاصد کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

جنرل الترکی نے عوام سے اپیل کی کہ وہ منظور شدہ امدادی اداروں کے علاوہ کسی نو سر باز کے جھانسے میں نہ آئیں بلکہ خلاف قانون فنڈز جمع کرنے والوں کو بے نقاب کرنے میں حکومت کی مدد کریں۔

وزارت داخلہ کے ترجمان نے کہا کہ خلاف ضابطہ کسی ادارے یا شخص کو نقد رقوم اور دیگر اشیاء کی صورت میں امدادی سامان جمع کرنے کی اجازت نہیں ہو گی کیونکہ یہ شبہ ہے کہ رقوم اور دیگر سامان مستحق متاثرین کے بجائے دیگر مقاصد کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سعودی حکومت متاثرہ شامی بھائیوں کی ہرممکن مدد کر رہی ہے۔ شہریوں میں سے کسی نے شامی متاثرین کی مدد کرنا ہے تو وہ حکومت کے توسط سے اپنے عطیات بھجوا سکتے ہیں۔

سعودی عرب کی جانب سے شام میں خانہ جنگی سے متاثرہ شہریوں کے لیے امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔ ریاض نے لبنان میں پناہ گزین شامیوں کے لیے آٹھ لاکھ ڈالرز کی تازہ امداد فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ سعودی عرب کے امدادی ادارے ہلال احمر اور اقوام متحدہ کے ہائی کمیشن برائے شامی پناہ گزین کے درمیان ریاض میں باہمی تعاون کے ایک سمجھوتے پر دستخط ہوئے ہیں، جس میں شامی پناہ گزینوں کی فوری مدد کے لیے ہرسطح پر کوششیں جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا۔

واضح رہے کہ سعودی عرب نے شامی پناہ گزینوں کی خصوصی امداد کا یہ پہلا پیکیج نہیں بلکہ ریاض پچھلے تین سال سے خانہ جنگی سے متاثرہ شامی شہریوں کی مدد کر رہا ہے۔ حالیہ دنوں میں مشرق وسطیٰ میں سخت سردی اور برف باری کے نتیجے میں بشار الاسد کے مظالم کے بعد نقل مکانی کرنے والے لاکھوں شامیوں کو بھی سنگین مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ سعودی عرب کی آٹھ لاکھ ڈالرز کی امداد سے لبنان میں مقیم پناہ گزینوں کو اپنی مشکلات کم کرنے میں مدد ملے گی۔ سعودی ہلال احمر لبنان کے مہاجر کیمپوں میں پناہ گزینوں کے لیے کمبل، گرم کپڑے،ایندھن، خوراک اور ادویہ کی شکل میں مدد کرے گی۔