پی اے سی اجلاس میں شدید احتجاج،ایف بی آر کا ارکان پارلیمنٹ کی جانب سے انکم ٹیکس کی ادائیگی معاملے پر مبہم وضاحتی بیان

جمعرات 2 جنوری 2014 04:00

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔2جنوری۔2014ء)پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس میں ارکان کے شدید احتجاج پر فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے ارکان پارلیمنٹ کی جانب سے انکم ٹیکس کی ادائیگی کے معاملے پر ایک مبہم سا وضاحتی بیان جاری کردیا،بیان کا گزشتہ دنوں ذرائع ابلاغ میں شائع شدہ اطلاعات اور ان میں اٹھائے گئے مسائل سے دور کا بھی تعلق نہیں تھا۔

(جاری ہے)

بدھ کے روز قومی اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس میں ارکان کمیٹی نے گزشتہ دنوں ارکان پارلیمنٹ کی جانب سے انکم ٹیکس کی عدم ادائیگی کے حوالے سے خبروں کی اشاعت پر ایف بی آئی کی جانب سے مناسب وضاحتی بیان جاری نہ کرنے پر شدید احتجاج کیا اور ایف بی آر اور وزارت خزانہ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا،اس اجلاس میں سیکرٹری خزانہ اور چےئرمین ایف بی آر نے ایک وزارتی بیان دوبارہ جاری کرنے پر اتفاق کیا تاہم بدھ کی رات گئے ایک بیان جاری کیا گیا،جو کہ خاصہ مبہم تھا اور ارکان پارلیمنٹ کی جانب سے انکم ٹیکس کی عدم ادائیگی کے ساتھ ساتھ ایف بی آر اور الیکشن کمیشن میں ٹیکسوں کے گوشواروں اور آمدنی کے حوالے سے اٹھائے گئے اعتراضات کے ٹھوس جوابات نہیں دئیے گئے تھے اور بیان میں صرف یہ کہا گیا کہ انکم ٹیکس آرڈیننس 2001ء کے تحت ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہوں سے انکم ٹیکس کاٹ لیا جاتا ہے،مزید برآں زرعی ٹیکس صوبائی معاملہ ہے اور ارکان پارلیمنٹ سے صوبائی حکومتیں زرعی ٹیکس کاٹ لیتی ہیں،واضح رہے کہ گزشتہ دنوں اخبارات کی زینت بننے والی رپورٹس میں نہ صرف ارکان پارلیمنٹ کی جانب سے انکم ٹیکس کی عدم ادائیگی پر ہی تنقید کی گئی تھی بلکہ ارکان پارلیمنٹ کی جانب سے ایف بی آر اور الیکشن کمیشن میں جمع کرائے گئے گوشواروں اور ذرائع آمدنی کی تفصیلات میں فرق کو بھی واضح کیا گیا تھا اور اس معاملے پر نجی ٹی وی چینلز پر ٹاک شو بھی منعقد ہوئے تھے