امریکی ریاست کولوراڈو میں بھنگ کی قانونی فروخت شروع،لائسنس شدہ دکانوں سے 21 برس کی عمر کے بالغ کو 28گرام تک گانجے کی فروخت کی اجازت ہو گی

جمعہ 3 جنوری 2014 07:44

کولوراڈو(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔3جنوری۔2014ء)امریکی ریاست کولوراڈو میں پہلی مرتبہ گانجے کی قانونی فروخت کا عمل شروع ہو گیا ہے۔ جبکہ رواں برس کے دوران ایک اور امریکی ریاست واشنگٹن میں بھی گانجے کی فروخت شروع کر دی جائے گی۔ غیر ملکی خبر رسا ں ادارے کے مطا بق کولوراڈو میں گانجے کے رسیا افراد نے کولوراڈو میں قانونی انداز میں اِس کی فروخت کے عمل کا والہانہ انداز میں استقبال کیا ہے۔

امریکی ریاست کولوراڈو میں کی جانے والی قانون سازی کے مطابق لائسنس شدہ دکانوں سے 21 برس کی عمر کے بالغ کو 28گرام تک گانجے کی فروخت کی اجازت ہو گی۔ کولوراڈو میں کْل 348 دکانوں کو گانجا فروخت کرنے کے لائسنسز دیے گئے ہیں۔ رات گئے تک کھلی رہنے والی بعض چھوٹی دوکانوں سے بھی گانجا حاصل کیا جا سکے گا۔

(جاری ہے)

کولوراڈو کے تمام بڑے اور چھوٹے شہروں اور قصبوں میں بدھ کی علی الصبح سے گانجے کے شوقین حضرات و خواتین دکانوں کے باہر قطاروں میں کھڑے تھے۔

مجموعی طور پر اِن افراد نے گانجے کی ’تفریح کے لیے فروخت‘ کو ایک مثبت قدم قرار دیا ہے۔بحر الکاہل پر واقع ایک اور امریکی ریاست واشنگٹن نے بھی گانجے کی فروخت کو جائز قرار دے دیا۔ اس مناسبت سے ریاست کی حد تک قانون سازی کا عمل مکمل کر لیا گیا ہے۔ کولوراڈو اور واشنگٹن میں سن 2012 میں قانون سازی کر لی گئی تھی۔ گانجے کی تفریحی فروخت کے لیے ریفرنڈم کے ذریعے عوام کی منظوری حاصل کی گئی تھی۔

ریفرنڈم کے تحت ہونے والی قانون سازی کے تحت نئے قوانین کا اطلاق اب کولوراڈو میں کر دیا گیا ہے۔ خیال کیا جا رہا ہے کہ واشنگٹن میں اسی انداز کی فروخت کا عمل رواں برس کے دوران شروع ہو جائے گا۔ امریکا کی انیس ریاستوں میں طبی نکتہ نظر سے گانجے کی فروخت پہلے سے قانونی انداز میں جاری ہے۔ یہ امر اہم ہے کہ کولوراڈو اور واشنگٹن میں اِس کی فروخت تفریحی انداز میں ہے۔

خیال کیا جا رہا ہے کہ امریکا میں گانجے کی بہت بڑی مارکیٹ موجود ہے اور رواں برس کے دوران اِس کی افزائش 64 فیصد تک بڑھ جائے گی اور اِس کی مالیت 2.34 ارب ڈالر کے مساوی ہو گی۔ کولوراڈو میں ریاستی حکومت کا خیال ہے کہ رواں برس حاصل ہونے والی آمدن کو اسکولوں کی ترقی پر خرچ کیا جائے۔ کولوراڈو ریاست حکام کے مطابق سن 2014 میں ریاستی خزانے میں گانجے کی فروخت سے تقریباً 67 ملین ڈالر تک آنے کی توقع کی جا رہی ہے۔ دکانوں پر گانجے کی فروخت پر شراب کے مطابق ٹیکس لگایا گیا ہے۔