بنگلہ دیش میں امن و امان کی خراب صورتحال بہتر نہ ہوئی تو ایشیا کپ اور ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کی میزبانی کے لیے تیار ہیں،سری لنکا

ہفتہ 4 جنوری 2014 07:17

کولمبو(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔4جنوری۔2014ء)سری لنکا نے کہا ہے کہ اگر بنگلہ دیش میں امن و امان کی خراب صورتحال بہتر نہ ہوئی تو وہ ایشیا کپ اور ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کی میزبانی کے لیے تیار ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق ایشیا کپ بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکا میں چوبیس فروری سے سات مارچ تک کھیلا جانا ہے، جہاں کچھ عرصے سے پانچ جنوری کو ہونے والے الیکشن کو لے کر پرتشدد مظاہرے اور ہڑتالیں کی جا رہی ہیں۔

بنگلہ دیش کو سولہ مارچ سے چھ اپریل تک سولہ ملکی ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کی میزبانی بھی کرنی ہے، جو ملکی تاریخ کا سب سے بڑا کھیلوں کا مقابلہ ہو گا۔ایشیئن کرکٹ کونسل ہفتہ کو کولمبو میں ایک ملاقات کر رہی ہے تاکہ جائزہ لیا جا سکے کہ پاکستان، سری لنکا اور انڈیا کی ٹیموں کا ڈھاکا میں کھیلنا کتنا محفوظ ہو گا۔

(جاری ہے)

سری لنکا کے سیکریٹری نشانتھا راناٹنگا نے کولمبو میں میڈیا سے گفتگو میں کہا 'اگر اے سی سی کسی دوسرے مقام پر ایونٹ کا انعقاد کرانا چاہے تو ہم میزبانی کے لیے تیار ہیں۔

ہمارے پاس مختصر نوٹس پر ایسے ایونٹ کرانے کے لیے میدان اور دوسرا انفرا سٹرکچر پہلے سے موجود ہے۔اگر ہمیں کہا گیا تو ہم ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کی میزبانی بھی کر سکتے ہیں۔سری لنکا 2012 میں ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کا کامیابی سے انعقاد کرا چکا ہے۔خیال رہے کہ بنگلہ دیش میں گزشتہ اکتوبر سے پرتشدد واقعات نے 140 جانیں لے لیں۔حزب اختلاف کی جماعتیں ملک بھر میں الیکشن کا بائیکاٹ کرتے ہوئے اس کے انعقاد میں رکاوٹیں کھڑی کر رہی ہیں۔

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے ایک ترجمان نے فرانسیسی خبررساں ادارے کو گزشتہ مہینے بتایا تھا کہا آئی سی سی بنگلہ دیش کی صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔مہمان ٹیموں کو بنگلہ دیش میں خطرہ دسمبر میں اس وقت عیاں ہو گیا تھا جب چٹاگانگ میں ویسٹ انڈیز انڈر نائنٹین ٹیم کے ہوٹل کے باہر ایک چھوٹا بم دھماکا ہوا۔واقعہ کے بعد مہمان ٹیم نے دورہ ختم کر دیا تھا۔

پاکستان کرکٹ بورڈ جمعرات کو کہہ چکا ہے کہ وہ بنگلہ دیش میں جاری سیاسی بدامنی کی وجہ سے ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں ٹیم بھیجنے سے پہلے اپنی حکومت سے مشورہ کرے گا۔ادھر سری لنکن بورڈ بھی ستائیس جنوری سے شروع ہونے والے بنگلہ دیش دورے کے حوالے سے ابھی تک فیصلہ نہیں کر پایا۔سری لنکا نے ایک مہینے طویل اس دورے میں دو ٹیسٹ، دو ٹی ٹوئنٹی اور تین ون ڈے میچ کھیلنے ہیں۔راناٹنگا کا کہنا ہے کہ ' بورڈ نے ابھی تک حتمی فیصلہ نہیں کیا'۔'ہم اپنی سیکورٹی ٹیم کے مشورے کا انتظار کر ہے ہیں اور امید ہے کہ ہم جلد ہی کوئی فیصلہ کر سکیں گے'۔