عمران خان نے نیٹو سپلائی موثر انداز میں روک کر مر کز ی حکو مت کو بے بس کر دیا، نواز شریف حکومت اور فوج چا ہتی ہے نیٹو سپلائی کا راستہ کھول دیا جائے لیکن عمران خان کی مہم کامیاب نظر آتی ہے، امریکہ اور اس کے اتحا دی بھی تحر یک انصا ف کو قا ئل کر نے میں نا کا م رہے ، خیبر پختو نخوا ہ کی حکو مت نے امریکیو ں کے ساتھ معا ملات کو معطل کرکے رکھ دیا ، واشنگٹن پوسٹ

پیر 6 جنوری 2014 08:45

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔6جنوری۔ 2014ء)امریکی میڈیا نے کہا ہے کہ آکسفورڈ یونیورسٹی کے تعلیم یافتہ کروڑ پتی سیاست دان عمران خان نے نیٹو سپلائی موثر انداز میں روک دی ہے اور وزیر اعظم نواز شریف کی حکومت اسے باز رکھنے میں بے بس نظر آتی ہے۔امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کی تازہ ترین رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ امریکی حکام حالیہ سالوں میں پاکستان کے فوجی سربراہوں اور وزرائے اعظم کو افغانستان میں جاری جنگ کا ساتھ دینے پر قائل کرتے رہے ہیں لیکن اس بار درمیان میں آنے والے ایک صوبے کی حکومت نے معاملات کو معطل کر کے رکھ دیا ہے۔

امریکی ڈرون حملوں پر غم و غصے کے اظہار کے لئے عمران خان نے موثر طور پر نیٹو کارواں روک دیئے ہیں ۔اگرچہ ان کا مرکزی حکومت میں کوئی کردار نہیں ہے لیکن اس صوبے میں ان کی حکومت نے یہ کارروائی کی ہے ۔

(جاری ہے)

عمران خان نے حامیوں سے یہ روڈ بند کرنے کے لئے کہا ہے جبکہ نواز شریف کی مرکزی حکومت اس معاملے میں بے بس نظر آتی ہے ۔اگرچہ نواز شریف حکومت اور فوج یہ چاہتے ہیں کہ یہ راستہ کھول دیا جائے لیکن ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ عمران خان کی یہ مہم کامیاب نظر آتی ہے ۔

کرکٹ کے ذریعے دنیا کے منظر پر آنے والے کھلاڑی کا کہنا ہے کہ امریکیوں کو محفوظ کرنا ایک اچھی بات ہے لیکن اس کے لئے کسی ایک ملک کو قربانی کا بکرا بنانے کا کوئی جواز نہیں ۔یہ حملے پاکستان کی خود مختاری کے خلاف ہیں ۔وزیر اطلاعات پرویز رشید سمیت مختلف سیاسی جماعتیں عمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتی ہیں اور تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ ایک ون مین شو ہے جس سے محسوس ہوتا ہے کہ عمران خان ابھی مدبر سیاست دان نہیں بنے۔

اخبار لکھتا ہے کہ میڈیا کی سنسی خیز مہم کے نتیجے میں لاکھوں نوجوانوں نے عام انتخابات میں عمران خان کا ساتھ دیا جبکہ ماضی میں وہ ایک پلے بوائے اور یہودی لڑکی سے شادی کے باعث مسلسل تنقید کی زد میں رہے ہیں لیکن انتخابات میں اسے خاصی کامیابی ملی ہے۔اخبار لکھتا ہے کہ امریکی وزیر دفاع چک ہیگل نے دسمبر کے آغاز میں اپنے دورہ پاکستان کے دوران خبر دار کیا تھا کہ اگریہ سپلائی بند رہتی ہے تو پاکستان اربوں ڈالرکی امداد سے محروم ہو سکتا ہے جبکہ افغانستان میں اتحادی فوجیوں کے کمانڈر جنرل جوزف ڈنفورڈ نے بھی اس کے بعد دورہ کر کے نئے آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے بھی ملاقات ۔

اخبار کے مطابق امریکہ سمیت نیٹو ملکوں کے20 سفارت کاروں نے دسمبر کے آغاز میں ہی جرمن سفیر کی رہائش گاہ پر عمران خان کو بلایا لیکن یہاں ماحول میں کشیدگی پیدا ہوگئی ۔اس موقع پر عمران خان کا کہنا تھا کہ آپ سب اتحادی حریف ہیں اور سی آئی اے یہ ڈرون حملے کرتی ہے ۔ایک موقع پر عمران خان نے یورپی سفارت کاروں سے کہا کہ اگر پاکستان خفیہ طور پر ان کے لوگوں کو مارنا شروع کر دے تو ان کو کیسا محسوس ہوگا۔