بھارت دہلی میں گلی کے بچوں کے بینک کا قیام ، کمسن منیجرمقرر ، 9سے18سال تک بچے3.5فی صد منافع پر رقم جمع کر اسکتے ہیں،تمام فیصلوں کا ختیار بچوں کے پاس ہے،رپورٹ

پیر 6 جنوری 2014 08:35

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔6جنوری۔ 2014ء)بھارتی دارالحکومت دہلی میں گلی کے بچوں نے بینک قائم کرلیا ہے اور اس بینک کامینجر 13سالہ سونو مقررکیا گیا ہے ،جس میں 9سے18سال تک بچے3.5فی صد منافع پر اس میں رقم جمع کر اسکتے ہیں،تمام فیصلوں کا ختیار بچوں کے پاس ہے۔برطانوی اخبارات ”دی میل “ اور ”دی مرر“ کے کی رپورٹس کے مطابق بھارت کے شہر پرانے دہلی میں گلی کے اسٹریٹ چلڈرن نے بینک قائم کرلیا جس کا انتظام تیرہ سالہ بینک مینجر سونو موثر انداز سے چلا رہا ہے۔

بینک میں نو سے اٹھارہ سال کے بچے اپنا اکا ؤ نٹ کھول سکتے ہیں اور 3.5فی صد شرح منافع حاصل کرسکتے ہیں۔اولڈ دہلی کے فتح پور میں کھولا گئے اس بینک کا نام ”چلڈرن ڈیولپمنٹ خزانہ(CDK)“ رکھا گیا ہے۔

(جاری ہے)

بینک کی بنیاد اس اصول پر رکھی گئی کے اس کے تمام ضابطے اور فیصلے بچے کریں گے۔دہلی میں بچوں کی تعلیم اور حقوق کے لئے کام کرنے والی تنظیم ” بٹرفلائی“بینک کے روز مرہ کے معمول میں مدد دیتی ہے اور کسی بھی انتظامی مسئلے کو حل کرتی ہے۔

ہفتے کے ساتوں دن بینک کا آپریشن جاری رہتا ہے۔ تیرہ سالہ بینک مینجر سونو کا کہنا ہے کہ وہ ہمیشہ گھر سے بھاگ جایا کرتا تھا اور چائے کے اسٹالز پر کام کرتا تھا پھر اس کی ملاقات کچھ رضا کاروں سے ہو گئی جنہوں نے اسے بینک کھولنے کا مشورہ دیا اب وہ باقاعدگی سے اسکول بھی جاتا ہے اور اس بینک کا مینجر بھی ہے۔اس کا کہنا ہے کہ بچے اس بینک میں رقم جمع کر ا سکتے ہیں اور کسی بھی وقت کپڑے یا کھانے کی کسی چیز کو خریدنے کے لئے رقم نکلوا سکتے ہیں،ریلوے پلیٹ فارم پر رہنے والاایک 14سالہ شیرو کا کہنا تھا کہ وہ پانی کی بوتلیں فروخت کرتا ہے اس نے اس بینک میں رقم جمع کرانا شروع کردی اور اب تک اس کے بینک میں پانچ سے چھ ہزارروپے جمع ہیں اور وہ مستقبل کے لئے مزید رقم جمع کرنا چاہتا ہے،اس کا خواب ایک فوٹو گرافر بننا ہے وہ چاہتا ہے کہہ بڑا ہو کر وہ اس رقم سے ایک کیمرہ خریدے۔

ردی جمع کرنے والی15سالہ راحیمام کا بھی اسی بینک میں اکاو?نٹ ہے،این جی او کے مینجر کاکہنا تھا کہ گلی کے بچے اکثر کہتے تھے کہ ان کے پیسے ضائع ہوجاتے ہیں یا فضول چیزوں میں خرچ کردیتے ہیں۔لہذا ہم نے اس کے لئے بینک قائم کرنے خیال پر کام کیا۔یہ تنظیم اسی طرح کے بینک پاکستان،افغانستان، بنگلا دیش اور افریقا کے دیگر حصوں میں متعارف کرانا چاہتی ہے۔

متعلقہ عنوان :