شام میں القاعدہ اور باغی جنگجوگروپوں کے درمیان شدید لڑائی،ریاست اسلامی عراق وشام نے حلب اور ادلب میں 24 باغیوں کو ہلاک کردیا

پیر 6 جنوری 2014 08:36

دمشق(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔6جنوری۔ 2014ء)شام میں صدر بشارالاسد کی وفادار فورسز کے خلاف برسر پیکار باغی جنگجو گروپ اب خود ایک دوسرے کے خلاف محاذ آراء ہوگئے ہیں اور اتوار کو القاعدہ سے وابستہ گروپ ریاست اسلامی عراق وشام کے جنگجووٴں اور اعتدال پسند باغی گروپوں کے درمیان شدید لڑائی کی اطلاعات ملی ہیں۔القاعدہ سے وابستہ اسلامی عسکریت پسند (آئی ایس آئی ایل) اور شام کے مقامی باغی گروپ شمالی صوبوں ادلب اور حلب میں ایک دوسرے کے زیر قبضہ علاقوں کو ہتھیانے کے لیے باہم برسرپیکار ہیں۔

اب ان کے درمیان الرقہ کے ترکی کی سرحد کے نزدیک واقع قصبے طبقہ میں ایک نئے محاذ پر لڑائی ہورہی ہے۔اس علاقے میں آئی ایس آئی ایل کے جہادیوں کا قبضہ اور زور ہے اور انھوں نے اپنے متحارب چوبیس باغیوں کو ہلاک کردیا ہے۔

(جاری ہے)

برطانیہ میں قائم شامی آبزرویٹری برائے انسانی حقوق کی اطلاع کے مطابق ہفتے کے روز شمالی صوبہ حلب کے ایک گاوٴں تل رفعت کے نزدیک ان جہادیوں نے ایک حملے میں دس باغی جنگجووٴں کو ہلاک کردیا تھا۔

ایک اور شمالی قصبے حریتان میں آئی ایس آئی ایل کے کار بم حملے میں پانچ باغی جنگجو مارے گئے تھے شام کے باغی جنگجو گروپوں پر مشتمل اسلامی محاذ میں شامل لواء التوحید بریگیڈز نے اپنے فیس بْک صفحے پر اطلاع دی ہے کہ کار بم حملے میں اس کے ارکان کو نشانہ بنایا گیا تھا۔شمال مغربی صوبہ ادلب میں بھی القاعدہ کے جہادیوں اور باغی جنگجووٴں کے درمیان جھڑپیں ہورہی ہیں۔

اس صوبے کے ایک علاقے جبل الزاویہ میں آئی ایس آئی ایل نے ایک حملے میں چار باغیوں کو ہلاک کردیا اور ایک قصبے حرم میں پانچ اور باغیوں کو گولی مار کر ہلاک کردیا۔درایں اثناء شامی کارکنان کے حوالے سے یہ اطلاع سامنے آئی ہے کہ ترکی کی سرحد کے نزدیک واقع دو شمالی قصبوں میں النصرة محاذ اور احرارالشام سے تعلق رکھنے والے جنگجووٴں نے آئی ایس آئی ایل کے جہادیوں پر شدید فائرنگ کی ہے جس کے بعد انھوں نے وہاں اپنے ٹھکانے خالی کردییہیں اور ان دونوں تنظیموں نے ان پر قبضہ کر لیا ہے۔

واضح رہے کہ القاعدہ سے وابستہ یہ جنگجو گروپ شام اور عراق دونوں ممالک میں حکومتی فورسز کے خلاف برسرپیکار ہے۔آئی ایس آئی ایل نے عراق کے مغربی شہروں فلوجہ اور رمادی میں گذشتہ ایک ہفتے سے سرکاری عمارات اور تھانوں کا کنٹرول سنبھال رکھا ہے اور وہاں اس جنگجو تنظیم کی مقامی قبائل اور عراقی فورسز کے ساتھ شدید لڑائی ہورہی ہے۔آئی ایس آئی ایل نے اسی ہفتے لبنان کے دارالحکومت بیروت میں شیعہ ملیشیا حزب اللہ کے مضبوط مرکز کے نزدیک ایک خودکش بم دھماکے کی ذمے داری قبول کی ہے۔اس حملے میں پانچ افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

متعلقہ عنوان :