عراق،پْر تشدد واقعات، کم از کم 19 ہلاک ،درجنوں زخمی ، حکومت کی فلْوجہ کو عسکریت پسندوں کے قبضے سے چھڑانے کی تیاریاں

پیر 6 جنوری 2014 08:36

بغداد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔6جنوری۔ 2014ء) عراق کے دارالحکومت بغداد کے کاروباری علاقوں میں اتوار کو متعدد بم دھماکوں کے نتیجے میں کم از کم 19 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے۔ میڈیارپورٹ کے مطابق خونریز ترین واقعہ بغداد کے شیعہ اکثریت والے علاقے شعب میں پیش آیا، جہاں دو پارک کی گئی کاروں میں نصب بموں کے یکے بعد دیگرے پھٹنے سے کم از کم نو افراد ہلاک اور پچیس زخمی ہو گئے۔

ہفتہ چار جنوری کو دیر گئے پیش آنے والے ایک الگ واقعے میں نامعلوم مسلح افراد نے بغداد اور کِرکْوک کو ملانے والی شاہراہ پر ایک جَعلی چَیک پوائنٹ قائم کرتے ہوئے چھ ڈرائیوروں کو ہلاک کر دیا۔دوسری جانب ایک سینئر عراقی عہدیدار نے کہا ہے کہ عراقی حکومت فلْوجہ کو عسکریت پسندوں کے قبضے سے چھڑانے کی تیاریاں کر رہی ہے۔

(جاری ہے)

اس عہدیدار نے فرانسیسی نیوز ایجنسی کو بتایا کہ عراقی فوج اس شہر پر ایک بڑے حملے کی تیاریوں میں مصروف ہے۔

اْدھر واشنگٹن حکومت نے کہا ہے کہ وہ القاعدہ کے خلاف لڑائی میں بغداد حکومت کی مدد ضرور کرے گی تاہم عراق میں امریکی فوجی دستوں کی واپسی کا کوئی پروگرام نہیں ہے۔ امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے آج اتوار کو کہا کہ امریکا کو عراق میں ISIL نامی تنظیم کی طرف سے بغاوت پر بہت زیادہ تشویش ہے تاہم دسمبر 2011ء میں عراق سے انخلاء کے بعد امریکی بری دستوں کی پھر سے عراق واپسی زیر غور نہیں ہے۔

متعلقہ عنوان :