ملائیشیا،کشتی میں پھنسے 51انڈونیشیائی باشندے5روز بعد کھلے سمندر سے بچالئے گئے

پیر 6 جنوری 2014 08:37

کوالالمپور( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔6جنوری۔ 2014ء)ملائیشین حکام کی جانب سے 51کے قریب انڈونیشیائی باشندوں،جو ان کی کشتی کا انجن فیل ہونے کے باعث 5روز کیلئے کھلے سمندر میں بھٹک گئے تھے،انہیں بچا لیا گیا ہے،یہ بات اتوار کو ایک میڈیا رپورٹ میں کہی گئی ہے۔دی سٹار کی رپورٹ کے مطابق 34مرد،14خواتین اور3بچے جن میں دو ماہ کی ایک بچی بھی شامل ہے ،کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ 28دسمبر کو ایک ماہی گیر کشتی پر سوار ہوئے تھے جو انڈونیشیا کے سمارٹرا جزیرے میں واپسی کیلئے ملائیشیاء سے باہر جانے کی کوشش کر رہے تھے لیکن کشتی کو انجن کا مسئلہ درپیش آگیا اور شمالی پیرک ریاست میں جمعرات کے روز تک بھٹکتی رہی جبتک کہ میری ٹائم اہلکاروں نے اس کا سراغ نہیں لگا لیا۔

ملائیشیاء کے میری ٹائم انفورسمنٹ ادارے کے ایک اہلکار رزاق جوہن نے اخبار کو بتایا کہ تارکین وطن بھوک اور خراب موسم کی وجہ سے کمزور اور لاغر ہوچکے تھے۔

(جاری ہے)

اس کا کہنا ہے کہ ان سے اب غیر قانونی طور پر ملک چھوڑنے کیلئے تحقیقات ہورہی ہیں رزاق اور دیگر حکام سے فوری طور پر تبصرے کیلئے رابطہ نہیں ہوسکا۔20لاکھ کے قریب انڈونیشیائی اور دیگر غریب علاقائی ممالک کے باشندے اندازاً ملائیشیاء میں تعمیرات فیکٹری،پیداواری اور دیگر شعبوں میں غیر قانونی طور پر کام کرتے ہیں،جو اکثر جنوب مشرقی ایشیائی ملک میں داخل ہونے یا باہر نکلنے کیلئے ناقص کشتیوں کا استعمال کرتے ہیں اور حادثات معمول کا حصہ ہیں۔

اگست میں 7انڈونیشیائی باشندے اس وقت ہلاک،4کو بچا لیا گیا تھا اور 33دیگر لاپتہ ہیں،جنہیں ہلاک شدہ تصور کیا گیا ہے،جب ان کی کشتی مسلمانوں کے مقدس مہینے رمضان کے آخر میں عیدالفطر منانے کیلئے گھر واپس جاتے ہوئے کھلے سمندر میں ڈوب گئی تھی۔