غیر ملکی بادشاہوں کی مداخلت پر وزیراعظم مشرف کے ساتھ بادشاہوں والا سلوک کرینگے،رحمن ملک،طالبان ظالمان ہیں ان پر بھروسہ نہیں کیا جاسکتا،الطاف حسین کا بیان ہوا کا جھونکا تھا جو گزر گیا،پارلیمنٹ کے باہر صحافیوں سے گفتگو

منگل 7 جنوری 2014 08:05

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔7جنوری۔2014ء)سابق وفاقی وزیر داخلہ سینیٹر عبدالرحمن ملک نے کہا ہے کہ غیر ملکی بادشاہوں کی مداخلت پر وزیراعظم سابق صدر پرویز مشرف کے ساتھ بادشاہوں والا سلوک کرینگے،طالبان ظالمان ہیں ان پر بھروسہ نہیں کیا جاسکتا،پیپلزپارٹی نے کبھی بھی این آر او کے تحت ڈیل نہیں کی،ایم کیو ایم کے ساتھ پیپلزپارٹی کے لوکل لیڈر ڈیل کر رہے ہیں جہاں میری ضرورت ہوگی کردار ادا کروں گا،الطاف حسین کا بیان تیز ہوا کا جھونکا تھا جو اب تھم گیا ہے۔

(جاری ہے)

وہ پیر کو پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر صحافیوں سے گفتگو کر رہے تھے،انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے ہمیشہ ہی ملک میں جمہوریت کے فروغ اور اسکی مضبوطی کیلئے اپنا کردار ادا کیا ہے،کبھی بھی پی پی نے این آر او کے تحت ڈیل نہیں کی جس کے پاس بھی این آر او کے تحت ڈیل کا کوئی ثبوت ہے تو سامنے لائے،انہوں نے کہا کہ جس طرح ماضی میں سابق بادشاہ پرویز مشرف نے وزیراعظم میاں نواز شریف کے ساتھ سلوک کیا تھا اب میاں نواز شریف پرویز مشرف کے ساتھ بھی بیرونی بادشاہوں کی مداخلت پر بادشاہوں والا سلوک کریں گے،انہوں نے کہا کہ طالبان ظالمان ہیں اور ان پر بھروسہ کرنا خود کو دھوکہ دینے کے مترادف ہے،ماضی میں پیپلزپارٹی نے بھی طالبان سے مذاکرات کی بات کی تھی لیکن ہمیشہ ہی دھوکہ کھایا،انہوں نے کہا کہ دہشتگرد ملک وقوم کے مستقبل کے دشمن ہیں،تمام اپوزیشن اور حکومتی سیاسی جماعتیں دہشتگردوں سے نمٹنے کیلئے ایک روڈ میپ تیار کریں،الطاف حسین کے بیان پر پوچھے گئے سوال کے جواب میں عبدالرحمن ملک کا کہنا تھا کہ ان کا بیان ایک تیز ہوا کا جھونکا تھا جو اب گزر گیا ہے،تاہم ایم کیو ایم سے پیپلزپارٹی کے مقامی قائدین بات کر رہے ہیں،جہاں میری ضرورت ہوگی میں اپنا کردار ادا کروں گا،انہوں نے انکشاف کیا کہ سابق صدر پرویز مشرف وردی میں صدر منتخب کرانے کی حمایت سے تیسری بار وزیراعظم بننے کی شرط کو ختم کرنے کیلئے تیار ہوگئے تھے،انہوں نے کہا کہ سابق صدر کے خلاف ٹرائل99سے ہونا چاہئے کیونکہ ماضی میں عدالتوں نے انہیں وردی کے ساتھ صدارتی انتخاب لڑنے کی اجازت دی تھی