امریکی عہدے داروں کا ایران سے شام میں کردار ادا کرنے کا مطالبہ

منگل 7 جنوری 2014 07:51

برسلز(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔7جنوری۔2014ء)امریکی عہدے داروں نے ایران سے کہا ہے کہ وہ شام کے شمالی شہر حلب میں صدر بشارالاسد کی فوج کی بمباری رکوانے اور خانہ جنگی سے متاثرہ افراد تک انسانی امداد بہم پہنچانے کے لیے کردار ادا کرے۔برسلز میں امریکی عہدے داروں نے پیر کو کہا ہے کہ اگر ایران یہ کردار ادا کرتا ہے تو دوسرے ممالک شام سے متعلق مجوزہ جنیوا مذاکرات میں ایران کے کردار کو سود مند خیال کریں گے۔

ایک امریکی عہدے دار کے بہ قول:''ایران بعض ایسے اقدامات کرسکتا ہے جس سے عالمی برادری کو یہ اشارہ ملے گا کہ ایرانی مثبت کردار ادا کرنے کے لیے سنجیدہ ہیں''۔ایک اور امریکی عہدے دار نے اس کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ''ان اقدامات میں ایک تو یہ ہے کہ ایران شامی رجیم کی اپنے ہی عوام پر بمباری کو رکوائے اور انسانی امداد کی رسائی کی حوصلہ افزائی کرے''۔

(جاری ہے)

وہ شام کے دوسرے بڑے شہر حلب میں شامی فوج کی بمباری اور خانہ جنگی کا شکار علاقوں میں پھنسے ہوئے شامیوں تک انسانی امداد پہنچانے کا حوالہ دے رہے تھے۔تاہم ایک اور امریکی عہدے دار کا کہنا تھا:''واشنگٹن کو اب بھی اس بات کا یقین ہے کہ 22 جنوری کو ہونے والی جنیوا دوم کانفرنس میں ایران کا کوئی کردار نہیں ہے''۔ان تمام عہدے داروں نے اپنی شناخت ظاہر نہیں کی ہے اور ان میں سے ایک کا کہنا تھا کہ ایران اور امریکا نے جنیوا مذاکرات کے حوالے سے براہ راست کوئی تبادلہ خیال نہیں کیا ہے۔

امریکی وزیرخارجہ جان کیری نے اتوار کو ایک بیان میں اس موقف کا اعادہ کیا تھا کہ امریکا کے نزدیک ایران جنیوا دوم مذاکرات کا باضابطہ رکن/فریق نہیں ہے کیونکہ اس نے 2012ء میں منعقدہ جنیوا اول کانفرنس میں طے شدہ بین الاقوامی سمجھوتے کی حمایت نہیں کی تھی۔

متعلقہ عنوان :