بھا رتی عدالت نے زیادتی کے الزام میں گرفتار ملزم کو بری کردیا،شادی کے وعدے پر شادی سے پہلے تعلقات قائم کرنے والی لڑکی کو پتہ ہونا چاہیے کہ اس کے نتائج کیا ہوں گے ،جج کے ریمارکس

منگل 7 جنوری 2014 07:53

نئی دہلی( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔7جنوری۔2014ء ) نئی دہلی کی ایک عدالت نے زیادتی کے الزام میں گرفتار ملزم کو بری کردیا، جج نے ریمارکس دیئے ہیں کہ شادی کے وعدے پر شادی سے پہلے تعلقات قائم کرنے والی لڑکی کو پتہ ہونا چاہیے کہ اس کے نتائج کیا ہوں گے۔دہلی میں بطور سیکرٹری ملازمت کرنے والی لڑکی کے الزام پر پولیس نے مئی2011ء میں ملٹی نیشنل کمپنی کے ایک ملازم کو گرفتار کیا تھا۔

لڑکی کا کہنا تھاکہ 2006 میں ان دونوں کی ویب سائٹ چیٹ پر جان پہچان ہوئی، بعد میں لڑکے کی جانب سے شادی کے وعدے پر دونوں میں ناجائز تعلقات قائم ہوگئے۔

(جاری ہے)

دہلی کی عدالت نے ملزم کو زیادتی کے الزامات سے بری کردیا، فیصلہ سناتے ہوئے ایڈیشنل سیشن جج وریندر بھٹ نے کہا کہ دو بالغ افراد کے درمیان شادی کے وعدے پر جنسی تعلق قائم ہونا ریپ نہیں کہلایا جاسکتا، خصوصاً جبکہ ایک پڑھی لکھی ، سمجھدار اور نوکری پیشہ عورت اپنے بل بوتے پر ایسا کوئی فیصلہ کرے، جج کا کہنا تھاکہ شادی سے پہلے ایسے تعلقات رکھنا غیر اخلاقی فعل ہے دنیا کا کوئی مذہب ایسے تعلق کی اجازت نہیں دیتا ، جج نے کہا کہ لڑکی کو یہ احساس رکھنا چاہیے کہ شادی کے وعدے پر کسی مرد سے تعلق رکھنے کے کیا نتائج ہوسکتے ہیں اور ضروری نہیں کہ لڑکا ایسے تعلقات کے بعد شادی کا وعدہ پورا بھی کرے۔