2014-15ء میں بھی مہنگائی میں اضافہ کا سلسلہ جاری رہے گا،آئی ایم ایف کا انتباہ،بیرونی زرمبادلہ کے ذخائر انتہائی کم سطح پر آگئے ،گردشی قرضہ کی ادائیگی سے نان ٹیکس ریونیو میں اضافہ،معاشی اور ڈھانچہ جاتی اصلاحات میں حکومت کی کارکردگی تسلی بخش ہے، سماجی شعبہ کے لیے مختص رقم کے اجرا کا مقررہ ہدف حاصل نہیں کیا جا سکا، پاکستان کو قرضوں کی ادائیگی میں مشکلات کا سامنا ہے ،سرکاری اداروں کی نجکاری پروگرام پر عمل درآمد شروع کردیاگیا ہے،سیکورٹی مسائل اور جاری توانائی بحران اصلاحاتی پروگرام پر اثر انداز اور ترقی کی شرح متاثر ہو سکتی ہے ، آئی ایم ایف کی قرض پروگرام کی پہلی سہ ماہی جائزہ رپورٹ جاری

بدھ 8 جنوری 2014 04:00

اسلام آبا(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔8جنوری۔2014ء) بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے خبردار کیا ہے کہ 2014-15ء میں بھی مہنگائی میں اضافہ کا سلسلہ جاری رہے گا اور یہ سات سے دس فیصد تک پہنچ جائے گی اور کہا ہے کہ پاکستان کے بیرونی زرمبادلہ کے ذخائر انتہائی کم سطح پر آگئے ہیں اور ادائیگیوں کے توازن کے لئے اہم خطرات ہیں ،گردشی قرضہ کی ادائیگی سے نان ٹیکس ریونیو میں اضافہ ہواہے،شرح مبادلہ میں ڈالر کے مقابلے میں 6.5 فی صد کمی ہوئی اور زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی کا سلسلہ جاری ہے۔

پاکستان میں معاشی اصلاحات پر عمل درآمد میں پیش رفت ہورہی ہے۔معاشی اور ڈھانچہ جاتی اصلاحات میں حکومت کی کارکردگی تسلی بخش ہے۔ آئی ایم ایف کی قرض پروگرام کی پہلی سہ ماہی کی منگل کو جاری کردہ جائزہ رپورٹ کے مطابق پاکستان میں سماجی شعبہ کے لیے مختص رقم کے اجرا کا مقررہ ہدف حاصل نہیں کیا جا سکا، پاکستان کو قرضوں کی ادائیگی میں مشکلات کا سامنا ہے ، سہ ماہی رپورٹ میں پاکستان کے نجکاری پروگرام پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہاگیا ہے کہ سرکاری اداروں کی نجکاری پروگرام پر عمل درآمد شروع کردیاگیا ہے۔

(جاری ہے)

رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ سیکورٹی کے مسائل اور جاری توانائی بحران حکومتی اصلاحاتی پروگرام پر اثر انداز ہو سکتا ہے اور ترقی کی شرح متاثر ہو سکتی ہے ،ادائیگیوں کے توازن کے لئے اہم خطرات بھی موجودہیں ۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مجموعی ذخائر کی تعمیر نو کے مرکزی بینک کی طرف سے اصلاحی اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں ۔ ما لیاتی خسار ے کے ہدف کو احسن طریقے سے حاصل کیا گیا اور حکومت کی طرف سے ٹیکس وصولیوں کی شرح کو بڑھانے کے اقدامات کئے گئے ، مالیاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق مالی سال 2014-15 کے دوران پاکستان میں ترقی کی شرح 3.7 فی صد تک پہنچنے کا امکان ہے اور حکومتی اصلاحات کی بدولت معاشی سرگرمیوں میں اضافہ ہو گا، مہنگائی کی شرح دس فی صد تک رہنے کا امکان ہے جو کہ پچھلے چند سال میں سات فی صد رہی ہے، بینکنگ سسٹم قدرے مضبوط رہا، ایکسچینج ریٹ میں ڈالر کے مقابلے میں 6.5 فی صد کی کمی ہوئی اور زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی جاری رہی، سرکولر ڈیٹ کی ادائیگی سے نان ٹیکس ریونیو میں اضافہ ہوا ، حکومتی اخراجات خصوصاْ ترقیاتی منصوبوں میں فنڈز کے استعمال میں کمی دیکھی گئی، صوبوں کی طرف سے اخراجات میں کمی کے باعث ان کے پاس فاضل وسائل ہیں ۔