مصر کا مسیحی فرقہ کرسمس کے موقع پر ملک میں بدامنی سے خوفزدہ،قبطی عیسائی 25 دسمبر کو دوسرے کرسمس منانا جائز نہیں سمجھتے جو یہ تہوار 25 دسمبر کے بجائے سات جنوری کو مناتے ہیں،رپورٹ

بدھ 8 جنوری 2014 03:57

قاہرہ(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔8جنوری۔2014ء)مصر کے قبطی عیسائی جو دیگر عیسائی فرقوں کے ساتھ اختلافات کی وجہ سے کرسمس کا تہوار 25 دسمبر کے بجائے سات جنوری)کو مناتے ہیں بد امنی سے دوچار مصر کی وجہ سے کرسمس کے موقع پر پریشان ہیں۔ حالیہ مہینوں کے دوران مصر میں کئی گرجا گھروں پر حملے ہو چکے ہیں۔العربیہ ٹی وی کے مطابق مصر میں قبطی عیسائی ایک اہم آبادی سمجھے جاتے ہیں اور مجموعی آبادی کا تقریبا دس فیصد ہیں۔

ان کی کرسمس کو محفوظ بنانے کیلیے حکومت نے خصوصی اقدامات کیے ہیں۔ واضح رہے کہ قبطی عیسائی عبوری حکومت کے حامی سمجھے جاتے ہیں۔عمومی سکیورٹی فورسز کے علاوہ سادہ کپڑوں میں ملبوس اہلکار اور دہشت گردی سے نمٹنے کیلیے تربیت یافتہ اہلکار گرجا گھروں اور عیسائی بستیوں میں بھی تعینات کیے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

سکیورٹی حکام نے اس امر کی تصدیق کی ہے کہ ہے کرسمس کے موقع پر دہشت گردی کے کسی خطرے سے نمٹنے کیلیے سیدھی گولی چلا سکیں گے۔

واضح رہے قبطی عیسائی دیگر عیسائی فرقوں سے تقریبا دو ہفتے بعد کرسمس منانے کو درست سمجھتے ہیں۔ کرسمس سے پہلے قبطی عیسائی 43 دن تک روزے رکھتے ہیں۔واضح رہے مصر میں دوسرے فرقوں سے تعلق رکھنے والے عیسائی بھی موجود ہیں جو 25 دسمبر کو ہی کرسمس مناتے ہیں۔ تاہم قبطی عیسائی اپنی الگ کرسمس کیلیے سات جنوری تک انتظار کرتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :