ترکی،کرپشن سکینڈل میں 350 پولیس افسران برطرف

بدھ 8 جنوری 2014 03:59

انقرہ(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔8جنوری۔2014ء)ترکی کی حکومت نے انقرہ میں رات گئے وسیع پیمانے پر بدعنوانی کے سکینڈل کے پیش نظر بڑے محکموں کے سربراہان سمیت 350پولیس افسران کو برطرف کردیا ہے،اس سکینڈل نے وزیراعظم رجب طیب اردوان کے اہم ساتھیوں کو اپنی لپیٹ میں لیا ہے،یہ بات مقامی میڈیا نے منگل کے روز کہی۔نجی دوگان نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق رات گئے جاری ہونے والے ایک حکومتی اعلان کے تحت ان افسران کو فارغ کیا گیا اور ان میں مالیاتی جرائم ، انسداد سمگلنگ اور منظم جرائم کے یونٹس کے سربراہان شامل ہیں۔

اعلامیہ میں برطرف افسران کی جگہ250 اہلکاروں کو بھرتی کیلئے بھی نامزد کیا گیا ہے،یہ اقدام ایسے وقت سامنے آیا جب حکومت اعلیٰ سطحی کرپشن تحقیقات کو روکنے کیلئے کوشاں ہے،جو کہ اردوان کے11سالہ دور حکمرانی کیلئے سب سے بڑا خطرہ ہے۔

(جاری ہے)

تحقیقات کا خیال کیا جاتا ہے کہ اردوان کی حکومت اور بااثر مسلم سکالر فتح اللہ غولین کے پیروکاروں کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی سے تعلق ہے جو کہ امریکہ میں جلاوطنی کی زندگی بسر کر رہے ہیں۔

غولین کے حامی مختلف حکومتی شاخوں،بشمول پولیس اور عدلیہ میں میں اہم عہدے رکھتے ہیں۔اردوان نے تحقیقات کو ان کی حکومت گرانے کیلئے غیر ملکی سازش قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا ہے اور اس کے جواب میں وسط دسمبر سے تحقیقات کے آغاز سے لیکر ملک بھر میں درجنوں پولیس سربراہان کو برطرف کردیا ہے۔

متعلقہ عنوان :