نجکاری کمیشن نے پی آئی اے کے 26فیصد شیئرز سمیت ہیوی الیکٹریکل کمپلیکس ، نیشنل پاورکنسٹرکشن کمپنی لمیٹڈ کی نجکاری کی منظوری دیدی،تمام اداروں کے ملازمین کے حقوق کے تحفظ کو بھی یقینی بنایا جائیگا ، محمد زبیرکی سربراہی میں کمیشن کے اجلاس میں اتفاق

جمعرات 9 جنوری 2014 07:43

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔9جنوری۔2014ء) نجکاری کمیشن نے ملک کی قومی فضائی کمپنی پی آئی اے کے 26فیصد شیئرز سمیت تین قومی اداروں کی نجکاری کرنے کی منظوری دے دی ہے،جبکہ ان تمام اداروں کے ملازمین کے حقوق کا تحفظ یقینی بنانے پر بھی اتفاق کیا گیاہے۔یہ فیصلہ بدھ کو نجکاری کمیشن کے خصوصی اجلاس میں کیا گیا جس کی سربراہی محمد زبیر نے کی اور اس میں بورڈ کے نامزد ارکان اور سیکرٹری نجکاری بھی شریک ہوئے۔

نجکاری بورڈ کمیشن کے اجلاس میں پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے)کے علاوہ ہیوی الیکٹریکل کمپلیکس اور نیشنل پاورکنسٹرکشن کمپنی لمیٹڈ کی نجکاری کی منظوری دی گئی جنہیں اب حتمی منظوری کے لیے کابینہ کی نجکاری کمیٹی میں پیش کیا جائے گا۔ اجلاس کو یہ بھی بتایا گیا کہ حکومت کو پاکستان پٹرولیم لمیٹڈ کے پانچ فیصد شیئرز بیچنے سے 20 ارب روپے، آئل اینڈ گیس ڈویلپمنٹ کمپنی لمیٹڈ کے دس فیصد شئیرز سے 70 سے 80 ارب روپے، یونائیٹڈ بنک لمیٹڈ کے دس فی صد شیئرز سے 15 ارب روپے، حبیب بنک لمیٹڈ کے 20 فیصد شیئرز سے 40 سے 50 ارب روپے اور الائیڈ بنک کے دس فی صد شیئرز کی فروخت سے 10 ارب روپے ملنے کی توقع ہے۔

(جاری ہے)

اجلاس میں اس بات پربھی غورکیا گیا کہ پاکستان سٹیل ملز، ہیوی الیکٹریکل کمپلیکس، اسلام آباد اور فیصل آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی، تھرمل پاورسٹیشن مظفرگڑھ اور نیشنل پاور کنسٹرکشن کمپنی کے آدھے یا اس سے زیادہ جبکہ پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (پی آئی اے) اور پی آئی اے انوسٹمنٹ لمیٹڈ کے 25 فیصد یا اس سے زیادہ شیئرز بیچنے سے کیا معاشی فوائد حاصل کیے جا سکتے ہیں۔

حکومت نیگذشتہ سال دسمبرکے وسط میں اپنے معاشی تھنک ٹینک کے اہم رکن محمد زبیر کو پرائیویٹائزیشن کمیشن کا سربراہ مقرر کیا تھا۔ دلچسپ امر یہ ہے کہ محمد زبیر حکومت کی مخالف جماعت پاکستان تحریکِ انصاف کے مرکزی رہنما اسد عمر کے بھائی ہیں۔نجکاری سے متعلق ذرائع کا کہنا ہے کہ دراصل نجکاری کمیشن کے بورڈ کا یہ اجلاس ہی حتمی منظوری سمجھا جاتا ہے اور ایسا بہت کم ہی ہوا ہے کہ کبھی اس بورڈ کے فیصلوں کو واپس کیا گیا ہو۔

متعلقہ عنوان :