وفاق نے بنوں کی بجلی بند کرنے کی کوشش کی تو ہم پنجاب کی بجلی بند کرا دیں گے، شاہ فرمان ،عابد شیر علی چوروں کی سرپرستی چھوڑ کر ملک اورخصوصاً خیبر پختونخوا میں بجلی کے مسئلے کو حل کرنے میں سنجیدگی کا مظاہرہ کریں اور بچگانہ بیانات سے گریز کریں، وزیر اطلاعات خیبرپختونخوا

جمعرات 9 جنوری 2014 07:48

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔9جنوری۔2014ء)صوبائی وزیر اطلاعات شاہ فرمان نے کہا ہے اس وقت پنجاب میں 85.3 ارب  سندھ میں 105.4  بلوچستان میں 37.2 ارب اور خیبر پختونخوا میں 48.3 ارب روپے کی بجلی چوری اور لائن لاسز ہوتے ہیں کہ اگر وفاق نے بنوں کی بجلی بند کرنے کی کوشش کی تو ہم پنجاب کی بجلی بند کرا دیں گیانہوں نے وفاقی وزیر مملکت عابد شیر علی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ موصوف ہمارے صوبے کے وسائل پر قابض ہیں اور ہمارا حق نہیں دے رہے ہیں اور اوپر سے ہم پر ہی الزامات دھرے جا رہے ہیں ۔

وفاقی حکومت بجلی کے حوالے سے خیبر پختونخوا کو مسلسل تنقید کا نشانہ بنانے کی بلاجواز کوشش کر رہی ہے جبکہ ہمارے صوبے سے زائد بجلی پنجاب میں چوری ہوتی ہے ۔ خیبر پختونخوا اسمبلی اجلاس میں صوبائی وزیر اطلاعات شاہ فرمان نے اظہار خیا ل کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت پنجاب میں 85.3 ارب  سندھ میں 105.4  بلوچستان میں 37.2 ارب اور خیبر پختونخوا میں 48.3 ارب روپے کی بجلی چوری اور لائن لاسز ہوتے ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ وفاقی حکومت نے ملک بھر میں سوائے پیسکو کے تمام بجلی سپلائی کرنے والی کمپنیوں کے چیف ایگزیکٹوز تبدیل کرائے لیکن پیسکو میں ایک متنازعہ اور منظور نظر شخص کو تاحال انہوں نے خیبر پختونخوا حکومت کو بدنام کرنے کے لئے رکھا ہوا ہے ۔ پیسکو صوبائی نہیں بلکہ وفاقی محکمے کے ساتھ ہے اور صوبائی حکومت اس میں لائن مین تک کو ٹرانسفر یا معطل نہیں کر سکتی ۔

صوبائی وزیر اطلاعات نے کہاکہ اے جی این قاضی فارمولے کے تحت اب بھی ہمارے اربوں روپے وفاق کے ذمے واجب الادا ہیں ۔ ایم ایم اے کے دور میں ثالثی ٹریبونل کے فیصلوں پر وفاقی حکومت عملدرآمد نہیں کر رہی اور ہمارے پن بجلی کے منافع پر راج کر رہی ہے ۔ ایسے میں ہم حالات کے ذمہ دار ہیں یا وفاقی حکومت ۔ ایک طرف وفاقی حکومت پن بجلی کے بقایا جات کی ادائیگی نہیں کر رہی ہے تو دوسری جانب وزیراعلیٰ کی جانب سے بھیجے گئے خط اور قائم کی گئی کمیٹی کے حوالے سے جواب نہیں دے رہی ۔

وفاق دیگر ڈیموں کو چھوڑ کر ایک متنازعہ کالا باغ ڈیم کے پیچھے کیوں پڑی ہوئی ہے صوبائی حکومت ضرورت سے زیادہ بجلی پیدا کر رہی ہے اور الٹا ہمیں ہی چور کا الزام دیا جا رہا ہے ۔ وفاقی وزیر مملکت عابد شیر علی غلط الزامات لگانے سے اجتناب کریں کیونکہ اگر بنوں کی بجلی کاٹی گئی تو صوبائی حکومت جواباً پنجاب کی بجلی بند کردے گی ۔ یہ سنتے ہی مسلم لیگ ن کے اراکین اسمبلی اٹھ کھڑے ہوئے اور ترکی بہ ترکی جواب دینے لگے اس دوران ن لیگ کے اورنگزیب نلوٹھہ نے کہاکہ آٹھ ماہ تک صوبائی حکومت صرف تبدیلی کے نعرے اور اخباری بیانات پر اکتفا کر رہی ہے جب ان کی ناکامی سامنے آتی ہے تو یہ اپنی توپوں کا رخ وفاق کی جانب موڑ لیتے ہیں ۔

ادھرخیبر پختونخوا کے وزیر اطلاعات و تعلقات عامہ شاہ فرمان نے کہا ہے کہ وزیر مملکت برائے پانی و بجلی عابد شیر علی چوروں کی سرپرستی چھوڑ کر ملک اورخصوصاً خیبر پختونخوا میں بجلی کے مسئلے کو حل کرنے میں سنجیدگی کا مظاہرہ کریں اور بچگانہ بیانات سے گریز کریں۔یہاں سے جاری ہونے والے ایک بیان میں وزیر اطلاعات نے کہا کہ صوبہ خیبر پختونخوا کے عوام کو انتقامی کاروائی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت بجلی کا مسئلہ حل کرنے میں سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کر رہی بلکہ بجلی کے مسئلے پر سیاست کی جا رہی ہے۔شاہ فرمان نے کہا کہ صوبائی حکومت کے بارہا احتجاج اور مسائل کی نشاندہی کے باوجود وفاقی حکومت ٹس سے مس نہیں ہو رہی جس سے صوبے کے عوام میں تشویش پیدا ہو رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے وفاقی حکومت کو بجلی سے متعلق مسائل سے کئی بار تفصیلی طور پر آگاہ کیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پیسکو کا بیڑا غرق کرنے والے خود پیسکو چیف ہیں جنہیں سیاسی آشیر باد حاصل ہے وزیر اطلاعات نے کہا کہ ملک بھر میں الیکٹرک سپلائی کمپنیوں کے سربراہان کو تبدیل کیا گیا لیکن صوبائی حکومت کے بارہا اسرار کے باوجود پیسکو چیف طارق سدو ئی کو تبدیل نہیں کیا جا رہا جو عوامی خدمت کی بجائے دیگر مقاصد کے حصول کے لئے براجمان ہیں۔

شاہ فرمان نے کہا کہ پیسکو چیف بجلی کے ذریعے امن و امان کا مسئلہ پیدا کر رہے ہیں انہوں نے کہا کہ بجلی کی ناروا لوڈ شیڈنگ کے ذریعے عوام کا جینا دوبھر کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے وزیر مملکت برائے پانی و بجلی کے اس بیان کہ صوبہ خیبر پختونخوا میں ملک کے دیگر صوبوں کی نسبت زیادہ بجلی چوری ہوتی ہے کے جواب میں کہا کہ ان کا یہ بیان حقائق کے بالکل برعکس ہے کیونکہ نہ صرف ملک کے دیگر صوبوں بلکہ صرف کراچی ہی میں خیبر پختونخوا سے زیادہ بجلی چوری ہوتی ہے لہذا عابد شیر علی حقائق کو مد نظر رکھتے ہوئے بیان بازی کریں۔

وزیر مملکت نے بجلی چوری کے لئے منفرد اور مضحکہ خیز فارمولہ پیش کیا ہے کہ بجلی نہیں ہوگی تو بجلی چوری بھی نہیں ہوگی۔وزیر اطلاعات نے کہا کہ عابد شیر علی بجلی کے مسئلے پر سیاست اور غیر سنجیدہ بیان بازی پر اپنی توانائی صرف کرنے کی بجائے بجلی کا مسئلہ حل کرنے میں سنجیدگی کا مظاہرہ کریں۔