مشرف علاج معالجے کیلئے جنوری کے آخر تک پاکستان چھوڑ دیں گے‘ امریکی میڈیا کا دعویٰ،صہباء مشرف نے سابق صدر کو علاج معالجے کیلئے بیرون ملک لے جانے کی حکومت سے اجازت مانگ لی ہے‘ مشرف حکومت کیلئے سردرد بن چکے ہیں‘ ان کی بیرون ملک روانگی سے ہی سرد جنگ ختم ہوگی‘ بہتری اسی میں ہے کہ مشرف پاکستان سے چلے جائیں‘ لاس اینجلس ٹائمز‘ سی بی ایس نیوز کا دعویٰ

جمعرات 9 جنوری 2014 07:55

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔9جنوری۔2014ء) امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ سابق صدر پرویز مشرف کی اہلیہ صہباء مشرف نے سابق صدر کو علاج معالجے کیلئے بیرون ملک لے جانے کی حکومت سے اجازت مانگ لی ہے جس کے بعد وہ رواں ماہ (جنوری) کے آخر تک بیرون ملک جاسکتے ہیں۔ امریکی اخبار لاس اینجلس ٹائمز اور سی بی ایس نیوز نے پاکستان میں موجود باوثوق ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ پرویز مشرف علاج معالجے کیلئے جلد پاکستان سے چلے جائیں گے۔

میڈیا نے نامعلوم سکیورٹی اور انٹیلی جنس حکام کے حوالے سے دعویٰ کیا کہ وہ اس ماہ کے آخر میں پاکستان چھوڑ دیں گے۔ یہ مشرف سمیت سب کیلئے بہتر ہے کہ وہ ملک سے چلے جائیں۔ لاس اینجلس ٹائمز نے اسلام آباد میں موجود اعلی عہدیدار کا جس نے اپنا نام نہ بتانے کی شرط پر بتایا کہ سابق صدر پرویز مشرف کی اہلیہ نے اپنے شوہر کا علاج بیرون ملک کرانے کیلئے حکومت سے اجازت بھی مانگی ہے جبکہ سابق صدر کا عسکری ہسپتال میں علاج کرنے والے ڈاکٹر برطانوی ڈاکٹروں سے بھی بات چیت کررہے ہیں اور انہوں نے جنوری کے آخر میں علاج کیلئے ان سے وقت مانگا ہے جس کے بعد اس بات کے قوی امکانات ہیں کہ وہ جنوری کے آخر تک علاج معالج کیلئے ملک چھوڑ دیں گے۔

(جاری ہے)

اخبار میں یہ بھی انکشاف کیا گیا ہے کہ سابق صدر پرویز مشرف اس وقت حکومت کیلئے سر درد بن چکے ہیں اور ان کے بیرون ملک جانے سے ہی حکومت اور مشرف کے درمیان جاری سرد جنگ ختم ہوسکتی ہے اور یہ سب کیلئے بہتر ہے کہ مشرف بیرون ملک چلے جائیں۔ واضح رہے کہ خصوصی عدالت میں مشرف کی میڈیکل رپورٹیں بھی پیش کی گئی ہیں جن کا جائزہ لینے کے بعد عدالت اس بارے میں فیصلہ کرے گی کہ انہیں علاج معالجے اور عدالتی استثنیٰ کیلئے رعایت دی جائے یا نہیں۔

متعلقہ عنوان :