بھارت کے ایٹمی اثاثوں کی سکیورٹی پاکستان کے مقابلے میں انتہائی بدتر ہے ، امریکی تھینک ٹینک ، ایٹمی صلاحیت کے حامل 25ممالک میں بھارت 23ویں ، پاکستان 22ویں او رچین 20ویں نمبر پر ہے ، پاکستان نے ا پنے ایٹمی اثاثوں کی فزیکل فٹنس کیلئے نئے قواعد وضوابط متعارف کرائے ،رپورٹ

جمعہ 10 جنوری 2014 03:17

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔10جنوری۔2013ء) امریکی تھینک ٹینک نے بھارت کے ایٹمی اثاثوں کی سکیورٹی کو پاکستان کے مقابلے میں انتہائی بدتر قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کے ایٹمی اثاثوں کی سکیورٹی انتہائی موثر اور فعال ہے ۔ امریکہ میں قائم تھینک ٹینک کے مطابق بھارت کی دو پڑوسی ایٹمی توانائی کے حامل ممالک پاکستان اور چین کے مقابلے میں سکیورٹی انتہائی خراب ہے اور بھارت دنیا کے ان ممالک کی فہرست میں شامل ہے جن کی نیوکلیئر میٹریل کی سکیورٹی کمزور تصور کی جاتی ہے ۔

2014ء نیوکلیئر ٹریٹ اینی شیٹو نیوکلیئر میٹریل سکیورٹی انڈیکس کی جاری ہونے والی رینکنگ میں بھارت کا ایٹمی آلات کے حوالے سے 25ممالک پر بنائی گئی فہرست میں ناقص سکیورٹی کے حوالے سے 23واں نمبر ہے ۔

(جاری ہے)

بھارت نے 100میں سے 41پوائنٹ حاصل کئے ہیں تاہم 2012ء کے مقابلے میں اس کو ایک اضافی پوائنٹ ملا ہے جبکہ چین کو 64پوائنٹ دیئے گئے ہیں جس کے بعد اس رینکنگ میں 20ویں نمبر پر ہے جبکہ پاکستان نے 46پوائنٹ حاصل کرکے 22ویں نمبر پر موجود ہے ۔

بھارت ان 25ممالک کی فہرست میں شامل ہے جن کے پاس ایک کلو گرام یا اس سے زیادہ کا میٹریل موجود ہے جبکہ اس کے علاوہ دیگر ایٹمی صلاحیت کے ممالک بھی اس فہرست میں شامل ہیں ۔ نیوکلیئر ٹریٹ اینی شیٹو نے کہا ہے کہ بھارت کے نیوکلیئر سکیورٹی میں ایک پوائنٹ کی بہتری ایٹمی توانائی ادارے آئی اے ای کی جانب سے فراہم کردہ سکیورٹی فنڈز کے باعث بہتر ہوئی ہے تاہم مجموعی طور پر اس کی سکیورٹی لیول انتہائی خراب ہے ۔

رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ بھارت کے ایٹمی اثاثوں کیلئے متعدد بیرونی خطرات لاحق ہیں اور اس میں کوئی موثر کمان اینڈ کنٹرول سسٹم بھی نہیں ہے جس سے یہ ظاہر ہوکہ اس کے سکیورٹی اثاثے محفوظ ہیں جبکہ اس کے مقابلے میں پاکستان کا ایٹمی اثاثوں کا کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم انتہائی فعال اور موثر تصور ہوتا ہے ۔رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستان کو ممکنہ 100پوائنٹ میں سے 46پوائنٹ دیئے گئے جبکہ اس کے مقابلے میں بھارت کو صرف 41پوائنٹ ملے جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ 2012ء کی نسبت پاکستان نے اپنے نیوکلیئر اثاثوں کی سکیورٹی کو بہتر کرنے کیلئے متعدد اقدامات اٹھائے جبکہ بھارت کی جانب سے بھی خاطر خواہ انتظامات کئے گئے ہیں پاکستان نے اپنے ایٹمی اثاثوں کی فزیکل پروٹیکشن کیلئے نئے ریگولیشن میں قواعد وضوابط بھی واضح کئے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :