شام: باغیوں کے باہمی تصادم میں ’تقریباً 500 افراد ہلاک‘، ہلاک ہونے والوں میں 85 عام شہری، 240 باغی اور دولت السلامیہ فی عراق و الشام کے 157 جنگجو شامل ہیں،سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس

اتوار 12 جنوری 2014 07:23

لندن (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔12جنوری۔2013ء )شام میں اطلاعات کے مطابق القاعدہ سے منسلک گروہ دولت السلامیہ فی عراق و الشام اور مخالف باغیوں میں جھڑپوں کے دوران 482 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔برطانیہ میں قائم انسانی حقوق کی تنظیم سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والوں میں 85 عام شہری، 240 باغی اور دولت السلامیہ فی عراق و الشام کے 157 جنگجو شامل ہیں۔

تنظیم کے مطابق دولت السلامیہ فی عراق و الشام نے حلب میں 42 قیدیوں کو ہلاک کر دیا جبکہ اس گروہ کے 47 ممبران کو مخالف باغیوں نے قتل کر دیا ہے۔گزشتہ ایک ہفتے میں شام کے شمال میں باغیوں کے زیر کنٹرول علاقوں میں مختلف مقامات پر لڑائی جاری ہے۔دولت السلامیہ پر انسانی حقوق کی شدید خلاف ورزیوں کے الزامات عائد کییگئے ہیں۔

(جاری ہے)

ان الزامات میں تشدد، سرِ عام سزائیں اور سینکڑوں کی تعداد میں صحافیوں، کارکنوں اور مغرب سے تعلق رکھنے والے شہریوں کو رقہ کے ہیڈکواٹر میں قید رکھنے کے الزامات شامل ہیں۔

اس سے قبل شام میں اطلاعات کے مطابق حکومت کی حامی افواج نے حمص شہر کا محاصرہ توڑنے کی کوشش کرنے والے درجنوں باغیوں کو ہلاک کر دیا ہے۔سرکاری خبر رساں ادارے سانا کے مطابق فوج نے صرف ایک کارروائی میں 37 ’دہشت گردوں‘ کو ہلاک کیا ہے جبکہ دوسرے حملوں میں مزید باغی ہلاک ہوئے ہیں۔برطانیہ میں قائم انسانی حقوق کی تنظیم سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے مطابق کم از کم 45 باغی ہلاک ہوئے ہیں۔

شام میں جاری خانہ جنگی میں اب تک تقریباً ایک لاکھ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔شام کی فوج نے گذشتہ ایک سال سے حمص میں باغیوں کے زیرِ کنٹرول علاقوں کا محاصرہ کر رکھا ہے۔سیریئن آبزرویٹری کے ڈائریکٹر رامی عبدالرحمان کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والوں کی تعداد زیادہ ہو سکتی ہے۔ فرانسیسی خبر رساں ادارے سے بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ باغی ’حمص میں جاری محاصرے کو ختم کرنے کے لیے کیے جانے والی ایک کارروائی کے دوران ہلاک ہوئے ہیں۔

سرکاری افواج نے اپنے زیرِ قبضہ علاقے خالدیہ میں ان پر حملہ کیا تھا۔‘خیال کیا جاتا ہے کہ ہزاروں عام شہری اس محاصرے میں پھنسے ہوئے ہیں۔اکتوبر میں چند کارکنوں کا کہنا تھا کہ اس علاقے میں خوراک کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے۔اقوام متحدہ نے ان اطلاعات پر خدشے کا اظہار کیا ہے جن کے مطابق پانچ لاکھ سے زائد افراد دارالحکومت دمشق کے گردو نواح میں واقع پسماندہ علاقوں میں پھنسے ہوئے ہیں اور بچوں میں خوراک کی شدید قلت کے واقعات سامنے آئے ہیں۔

متعلقہ عنوان :