عالمی ثالثی عدالت کی پاکستان کو مقررہ مقدار میں پانی کی فراہمی سے بھارت کے کشن گنگا ڈیم سے بجلی کی پیداوار میں 5 فیصد کمی ،بھارت اس فیصلے پرعمل کرنے کو تیارنہیں‘بھارتی میڈیا رپورٹس

پیر 13 جنوری 2014 07:48

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔13 جنوری ۔2014ء )عالمی ثالثی عدالت کی طرف سے پاکستان کو مقررہ مقدار میں پانی کی فراہمی سے بھارت کے پن بجلی منصوبے کشن گنگا ڈیم سے بجلی کی پیداوار میں 5 فی صد کمی ہو گی،جبکہ بھارت عالمی عدالت کے اس فیصلے پرعمل کرنے کو تیارنہیں ہے۔ہیگ میں قائم عالمی ثالثی عدالت نے بھارت کوماحولیاتی وجوہات کی بناء پر پاکستان میں دریائے نیلم میں کم از کم 9 کیوبک میٹر فی سیکنڈ پانی کے بہاؤ کو یقینی بنانے کا حکم دیا ہے۔

بھارتی میڈیاہندوستان ٹائمز،اکنامک ٹائمز،بزنس اسٹینڈرڈ(پی ٹی آئی) کے مطابق جموں کشمیر میں کشن گنگا ہائیڈرو الیکٹرک منصوبے پر ثالثی کی عالمی عدالت کے پاکستان کو مقررہ مقدار جاری کرنے کے حکم سے بھارت بجلی کی پیداوار میں معمولی کمی کا شکار ہوگا۔

(جاری ہے)

بھارت کی وزارت آبی وسائل کے مطابق اس سے بجلی کی پیداوار پر سالانہ 5 فی صد اثر پڑے گا۔

بھارت نے اس منصوبے میں330میگا واٹ پیدا کرنے کی صلاحیت ٹربائین ڈیزائین کی ہیں۔سیلاب کے موسم میں مارچ سے ستمبر تک اس دریا سے پانی کا بہاؤ ایک ہزار کیوبک میٹر فی سیکنڈ ہے جب کہ نومبر سے فروری کے درمیان 30کیوبک میٹر فی سیکنڈ ہو جاتا ہے۔ان چار ماہ میں پانی کا بہاؤ 30سے0 4کیوبک میٹر فی سیکنڈ کے درمیان ہوتا ہے۔ بھارتی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ ان چار ماہ میں عدالتی فیصلے کے تحت پاکستانی دریا میں پانی کی مقرر مقدار نہیں چھوڑی جا سکتی۔اس کے ساتھ 330میگا واٹ کی پیداواری صلاحیت میں سالانہ پانچ فی صد کمی ہو گی۔

متعلقہ عنوان :