پاکستان اوربھارت کے درمیان باہمی تجارت پرمذکرات آ ج منگل کو نئی دہلی میں ہونگے، بھارت کو پسندیدہ ملک قرار دینے کا اعلان متوقع،دونوں ممالک کاباہمی تجارتی حجم 2ارب 60کروڑ ڈالرسے زائد ہے،آخری مذاکرات2012 میں ہوئے‘ ذرائع ، دو طرفہ تجارت کے فروغ کے لئے نئے راستے کھولنے ہونگے،بھارتی ہائی کمشنر کی تجویز ، سارک وز رائے تجارت کا اجلاس آئندہ ہفتے بھارت میں ہو گا، پاک بھارت وزر اء دوطرفہ تجارت کے فروغ پر بات چیت کریں گے ،راولپنڈی چیمبر دورے کے موقع پر میڈیا سے بات چیت

منگل 14 جنوری 2014 07:32

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔14جنوری۔ 2013ء) پاکستان اوربھارت کے درمیان باہمی تجارت پرمذکرات آ ج منگل کو نئی دہلی میں شروع ہونگے جو 15جنوری تک جا ری رہیں گے ۔وزرات تجارت کے ذرائع کے مطابق پاکستان اوربھارت ایک بارپھر باقاعدہ تجارتی مذاکرات شروع کررہے ہیں جن کاپہلا مرحلہ دونوں ممالک کے سیکریٹری تجارت کے درمیان نئی دہلی میں ہوگا۔

حکام کاکہنا ہے کہ بات چیت وہیں سے شروع کی جائے گی جہاں ختم ہوئی تھی۔ مذاکرات میں بھارت کوپسندیدہ تجارتی ملک قراردینے اورواہگہ بارڈرپر بھارتی مصنوعات سہولیات فراہم کرنے جیسے اعلانات متوقع ہیں۔ پاکستان اوربھارت کے درمیان آخری بارتجارتی مذاکرات ستمبر2012 میں ہوئے تھے۔ پاکستان اوربھارت کے درمیان باہمی تجارت کا حجم 2ارب 60کروڑ ڈالرسے زائدہے۔

(جاری ہے)

ادھرپاکستان میں تعینات بھارتی ہائی کمشنر ڈاکٹر ٹی سی اے راگھوان نے دو طرفہ تجارت کے فروغ کے لئے نئے راستے کھولنے کی تجویز دے دی، سارک ممالک کے وزارائے تجارت کا اجلاس آئندہ ہفتے بھارت میں ہو گا جس میں پاک بھارت وزرائے تجارت دونوں ممالک کے درمیان تجارت کے فروغ پر بات چیت کریں گے ،راولپنڈی چیمبر آف کامرس اینڈ اندسٹری کے دورے کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ڈاکٹر راگھوان کا کہنا تھا کہ رواں سال پاک بھارت تجارت میں اضافہ ہوا ہے اب تک 2.5ارب ڈالر کی تجارت ہو چکی ہے تاہم تجارت کے فروغ کے بہت سے مواقع موجود ہیں ،انہوں نے کہا کہ جنوبی ایشیاء آزاد تجارت کے معاہدے سافٹا سے خطے میں تجارتی سرگرمیوں کو فروغ ملا ہے ،راولپنڈی چیمبر کو بھرپور تعاون کایقین دلالتے ہوئے ڈاکٹر راگھوان نے کہا کہ باہمی تجارتی فروغ کے لئے چیمبرتجاویز دے ہائی کمشن اُن کو عملی جامہ پہنانے کے لئے اقدامات کرے گا،انہوں بتایاکہ بھارت کو پولیو فری ملک کا درجہ ملنے کے بعد پاکستان سے بھارت سفر کرنے والوں کے لئے اورل پولیو و یکسینیشن سرٹیفیکیٹ کے حصول کی شرط رکھی ہے جس کا اطلاق 30جنوری سے ہو گا او پی وی سرٹیفیکیٹ کی شرط صرف پاکستان کے لئے نہیں بلکہ پولیو وائرس کے خطرے سے دوچار تمام ممالک کے لئے ہے ،اس سے قبل راولپنڈی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر ڈاکٹر شمائل داؤد آرائیں نے ہائی کمشنر کو راولپنڈی چیمبر اور کاروباری برادری کو تجا رت میں در پیش مسا ئل سے آ گا ہ کرتے ہوئے کہا کہ بزنس ویزا کے حوالے سے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیاجائے، راولپنڈی چیمبر بھارت کو پسندیدہ ملک کا درجہ دینے کے حق میں ہے جس سے یورپی ممالک کے ساتھ مہنگی امپورٹس کی بجائے ہمسایہ ملک کے ساتھ سستی ایکسپورٹس کی جا سکتی ہیں جس سے ملک کا قیمتی زر مبادلہ بھی بچایا جا سکتا ہے اور علاقائی تجارت کو بھی فروغ حاصل ہو گا ۔

چیمبر چاہتا ہے کہ دونوں ممالک کے مابین بہترین تجارتی روابط قائم ہوں ،دونوں ممالک کے تجارتی فروغ سے تعلقات مستحکم ہوں گے اور دونوں ممالک پر اسکے مثبت اثرات مرتب ہوں گے ، چینی ، فریش ڈرائی فروٹس ، فش، ٹیکسٹائل وغیرہ پاکستان سے انڈیا برآمد کئے جاتے ہیں جبکہ مرچیں، چائے اور آٹو پارٹس وغیرہ انڈیا سے پاکستان درآمد کی کئے جاتے ہیں ، صدر چیمبر نے میڈ یا کو بتا یا کہ ر اولپنڈی چیمبر آف کامرس رواں سال لد ھیا نہ ، چند ی گڑ ھ اور جا لند ھر میں تجا رتی نما ئش کا اہتما م کر ے گا جس کے لئے بھا رت سے با ت چیت جا ر ی ہے۔ اس موقع پر گروپ لیڈر شیخ شبیر، سابق صدور، سینئر نائب صدر ملک شاہد سلیم، نائب صدر عالم چغتائی اور دیگر اراکین چیمبر بھی موجو دتھے۔