بھارت پولیوسے پاک ،رسمی اعلان باقی ہے ،رپورٹ

منگل 14 جنوری 2014 07:27

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔14جنوری۔ 2013ء)بھارت میں پولیو کا آخری مریض تین سال قبل رپورٹ کیا گیا تھا اس کے بعد سے اب تک اس مرض کا کوئی کیس سامنے نہیں آیا۔بھارت نے یہ کامیابی بڑے پیمانے پر مسلسل حفاظتی ٹیکوں کے پروگرام کے ذریعے حاصل کی ہے۔بی بی سی رپورٹ کے مطابق بھارت میں 2011 میں پولیو کا صرف ایک کیس سامنے آیا تھا جبکہ 2009 میں یہ تعداد 741 تھی۔

گذشتہ سال عالمی ادارہ صحت نے بھارت کو ان ممالک کی فہرست سے خارج کر دیا تھا جہاں پولیو کا اثر ہے۔ پاکستان، افغانستان اور نائجیریا میں اب بھی پولیو موجود ہے۔ یہ وہ ممالک ہیں جہاں پولیو وائرس ایک سے دوسرے میں منتقل ہو رہا ہے اور اب تک وہاں پولیو کے پھیلاوٴ کو روکا نہیں جا سکا۔اطلاعات کے مطابق اگرچہ حکومت ہند پیر کے روز ملک کو پولیوسے پاک ملک کا اعلان کر دے گی تاہم عالمی ادارہ صحت ڈبلیو ایچ او جانچ کے بعد بھارت کے اس اعلان پر 11 فروری کو ہی مہر لگائے گا۔

(جاری ہے)

عالمی سطح پر پولیو کے خاتمے کی مہم کے ایک بیان میں کہا کیا ہے کہ ’بھارت 13 جنوری کو پولیو کو جڑ سے ختم کرنے کی سمت میں بڑا قدم اٹھا لے گا۔‘بھارت میں یونیسیف کے سربراہ نے اسے ’سنگِ میل‘ سے تعبیر کرتے ہوئے کہا کہ ’پولیو میں کامیابی سے حوصلہ پا کر بھارت نے اب شہری صحت کے شعبے میں نئے اہداف طے کیے ہیں۔‘ایک زمانہ وہ تھا جب بھارت ان ممالک میں شامل تھا جہاں پولیو کو جڑ سے ختم کرنا انتہائی مشکل کام تصور کیا جاتا تھا تاہم اب تین سال سے ملک میں پولیو کا کوئی نیا کیس درج نہیں ہوا۔

بھارت نے 1970 کی دہائی میں چیچک کو جڑ سے ختم کرنے کا کارنامہ انجام دیا تھا، اس کے بعد پولیو دوسری ایسی بیماری ہے جسے ویکسینیشن کے ذریعہ مٹایا گیا ہے۔بھارت میں پولیو ویکسینیشن کے ہر دور میں 24 لاکھ سے زیادہ رضاکار 17 کروڑ سے زیادہ بچوں کو پولیو کی ویکسین پلاتے ہیں۔پولیو کی وجہ سے معذوری یا موت بھی ہو سکتی ہے۔ ماضی میں اس بیماری نے کئی ملکوں کو اپنا شکار بنایا اور یہ 1980 کی دہائی تک 100 سے زیادہ ممالک میں پائی جاتی تھی اور جس سے ہر سال ساڑھے تین لاکھ لوگ معذور ہو جاتے تھے۔

متعلقہ عنوان :