پرویز مشرف کے خلاف غداری کیس کی سماعت (آج)پھرہوگی،پولیس سابق صدر کی سیکورٹی کیلئے فول پروف انتظامات میں مصرو ف،کئی روٹ تیار،مشرف ذہنی دباؤ برداشت نہیں کرسکتے‘ عدالت پیش ہونا مشکل ہے،احمد رضا قصوری کاایک روز پہلے ہی زبانی استثنیٰ کی درخواست دینے کا اعلان،عدالتوں میں پیش ہونے سے نہیں ڈرتے مگر ڈاکٹروں نے مکمل صحت یاب قرار نہیں دیا، پرویز مشرف کے وکیل کی میڈیا سے گفتگو

جمعرات 16 جنوری 2014 04:02

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔16جنوری۔2013ء)سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کے خلاف آئین کو پامال کرنے کے الزام میں غداری کیس کی سماعت خصوصی عدالت میں (آج)جمعرات کو پھر شروع ہوگی جس میں عدالت نے انہیں پیش ہونے کا حکم دے رکھا ہے اور اسلام آباد و راولپنڈی پولیس انہیں بحفاظت عدالت میں پہنچانے کے انتظامات پر رابطہ میں ہیں اور کئی روٹ بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے جن میں سے کسی کے ذریعے سابق صدر کو لایا جائے گا تاہم سابق صدر کے وکیل نے پہلے ہی اعلان کر دیا ہے کہ سابق صدر ذہنی دباؤ برداشت نہیں کر سکتے،ان کا عدالت میں پیش ہونا مشکل ہے، انہیں حاضری سے استثنیٰ دینے کی زبانی درخواست عدالت میں جمعرات کو کی جائے گی۔

بدھ کو میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے سابق صدر پرویز مشرف کے وکیل احمد رضا قصوری نے کہا کہ ڈاکٹروں نے سابق صدر پرویز مشرف کو مکمل صحت یاب قرار نہیں دیا گیا ان کا آج بھی عدالت میں پیش ہونا مشکل ہے‘ وہ ذہنی دباؤ برداشت نہیں کرسکتے۔

(جاری ہے)

احمد رضا قصوری نے کہا کہ سابق صدر پرویز مشرف عدالتوں میں پیش ہونے سے نہیں ڈرتے۔ حکومت اور عدالت جانتی ہے کہ سابق صدر بیماری کی حالت میں ہیں اور ان کی طبیعت ٹھیک نہیں۔

انہیں مزید آرام کی ضرورت ہے۔ ڈاکٹروں نے انہیں مکمل طور پر صحت یاب قرار نہیں دیا۔ انہوں نے کہا کہ سابق صدر کا آج (جمعرات کو)عدالت میں پیش ہونا مشکل ہے۔ پرویز مشرف سے رابطے میں نہیں۔ اے ایف آئی سی سے مزید رپورٹس آنے تک عدالت سے ان کی حاضری سے استثنیٰ کی زبانی درخواست کی جائے گی۔دریں اثناء معلوم ہوا ہے کہ راولپنڈی اسلام آباد پولیس کے اعلیٰ حکام مسلسل رابطہ میں ہیں اور پرویز مشرف کو عدالت میں لانے کی صورت میں کئی روٹ بنائے جائیں گے جن پر باقاعدہ قافلہ بھی چلائے جائیں گے مگر اصل قافلہ کون سا ہے یہ صرف مخصوص لوگوں کو ہی معلوم ہوگا۔

پولیس ذرائع کے مطابق سابق صدر کی سیکورٹی پر دو ہزار سے زائد اہلکاروں کی تقرری متوقع ہے تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعہ پر فوری قابو پایا جا سکے۔ واضح رہے کہ سابق صدر پرویز مشرف کے گھر کے قریب سے کئی مرتبہ دھماکہ خیز مواد مل چکا ہے اور وہ سیکورٹی خدشات کے باعث ہی عدالت میں پیش نہ ہو رہے تھے حتی کہ ایک رو ز جب انہوں نے عدالت کا سفر شروع کیا تو درمیان میں ہی ان کے سینے میں گھٹن او ربائیں بازو میں تکلیف پر فوری عدالت کی بجائے راولپنڈی میں اے ایف آئی سی ہسپتال پہنچا دیا گیا جہاں وہ اس وقت زیرعلاج ہیں۔