پشاور،تبلیغی مرکز پر بم دھماکہ، 9افراد جاں بحق ،50 زخمی ،دھماکے کی شدت سے مرکز کا گیٹ تباہ،دیواروں و عمارت کو نقصان ، دھماکہ ٹائم ڈیوائس کے ذریعے کیاگیا ، پانچ کلوگرام بارودی مواد کا استعمال ہوا،میں اے آئی جی بم ڈسپوزل اسکواڈ شفقت ملک،سرچ آپریشن کے دوران مزید2بم ناکارہ بنا دیئے گئے،وزیراعظم اور دیگر کی دھماکے کی مذمت، جانی نقصان پر افسوس کا اظہار ،وزیر اعظم کی زخمیوں کو ہر ممکن علاج معالجے کی سہولیات کی فراہمی کی ہدایت، کالعد م تحریک طالبان پاکستان کا پشاورتبلیغی مرکزمیں دھماکے سے مکمل لاتعلقی کااظہار

جمعہ 17 جنوری 2014 07:21

پشاور،اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔17جنوری۔2014ء) پچگی روڈ پشاور پر واقع صوبے کے سب سے اہم تبلیغی مرکز کے اندر نماز مغرب کے وقت بم دھماکے کے نتیجے میں کم ازکم 9افراد جاں بحق اور 50افراد زخمی ہو گئے دھماکے کی شدت سے تبلیغی مرکز کا گیٹ تباہ اور دیواروں و عمارت کو نقصان پہنچا دھماکے کی آواز دور دور تک سنی گئی اور خوف و ہراس پھیل گیا دھماکے کے بعد پولیس اور امدادی ٹیموں کی بھاری نفری جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں دھماکے کے بعد زخمیوں کو لیڈی ریڈنگ ہسپتال پہنچایا گیا جب کہ ہسپتال میں اہمرجنسی نافذ کر دی گئی زخمیوں میں متعدد کی حالت نازک بتائی جاتی ہے دھماکے بعد پولیس اور سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا تفصیلات کے مطابق پچگی روڈ پشاور پر واقع تبلیغی مرکز میں نماز مغرب کے بعد نمازی باہر آرہے تھے کہ اچانک زور دار دھماکہ ہوا دھماکے کے نتیجے میں9فراد جاں بحق اور50زخمی ہو گئے جن میں 18کی حالت تشویش ناک بتائی جاتی ہے۔

(جاری ہے)

دھماکے کی آواز دور دور تک سنی گئی دھماکے کے بعد امدادی ٹیموں نے کارائیوں کا آغاز کرتے ہوئے زخمیوں کو لیڈی ریڈنگ ہسپتال منتقل کیاشب جمعہ کے اجتماع کی وجہ سے تبلیغی مرکز میں معمول سے زیادہ رش تھا دھماکے کے بعد لیڈی ریڈنگ ہسپتال پشاور میں ایمر جنسی نافذ کر دی گئی ایس پی کینٹ پولیس پشاور کے مطابق بم پہلے سے تبلیغی مرکز کی دوسری منزل میں نصب کیا گیا تھا اور دھماکے میں 51افراد زخمی ہوئے ہیں دھماکے بعد پولیس اور سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا تاہم کسی قسم کی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی ۔

زخمیوں میں متعدد کی حالت نازک ہے اور جاں بحق افرادکی تعدادمیں اضافے کا خدشہ ہے۔ دریں اثناء وزیراعظم محمد نوازشریف، صدر ممنون حسین و دیگر نے پشاوردھماکے کی مذمت کرتے ہوئے جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کیا ہے،وزیراعظم نے تبلیغی اجتماع میں دھماکے میں جاں بحق افراد اور لواحقین سے تعزیت کا اظہار کیا ہے اور زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی بھی ہدایت کی ہے،وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے بھی دھماکے میں جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کیا ہے،صوبائی وزیر اطلاعات شاہ فرمان نے دھماکے میں جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ دیکھنا ہوگا کہ کون لوگ ہیں جو امن نہیں چاہتے،تحریک انصاف کی حکومت کے آنے کے بعد دھماکوں میں کمی آئی ہے،سیکورٹی میں کوتاہی کی تحقیقات بھی کریں گے،کوتاہی کرنے والوں کیخلاف کارروائی کریں گے۔

بعد ازاں پشاور میں دہشت گردی کا نشانہ بننے والے تبلیغی مرکز سے مزید 2 بم برآمد کرکے ناکارہ بنادیے گئے۔ نوشہرہ میں بھی تبلیغی مرکز میں نماز عشا کی ادائیگی سے کچھ دیر قبل 5 کلو وزنی بم برآمد کرکے دہشت گردی کا منصوبہ ناکام بنا دیا گیا۔ پشاور میں دہشت گردوں نے تخریب کاری کا بڑا منصوبہ بنا رکھا تھا، تبلیغی مرکز میں تین بم نصب کیے گئے تھے۔

پہلے بم کے دھماکے کے بعد تبلیغی مرکز کا معائنہ کیا جارہا تھا، ا س دوران 5،5 کلو کے مزید 2 بم برآمد کیے گئے، بم ڈسپوزل اسکواڈ نے بموں کو دھماکا کرکے تلف کردیا۔پشاور میں واقع تبلیغی مرکز میں ہونے والے بم دھماکے کے بارے میں اے آئی جی بم ڈسپوزل اسکواڈ شفقت ملک نے بتایا کہ دھماکہ ٹائم ڈیوائس کے ذریعے کیاگیا جس میں پانچ کلوگرام بارودی مواد کا استعمال کیاگیا انہوں نے کہاکہ دھماکہ خیز مواد گھی کے کنستر میں رکھاگیا گیا تھا جس سے ٹائم ڈیوائس منسلک تھی جبکہ انہوں نے ہونے والے دھماکے کے خودکش ہونے کے امکان کو مستردکرتے ہوئے بتایا کہ تفتیشی ٹیمیں متاثرہ جگہ کا معائنہ کررہے ہیں کہ آیا یہ ٹائم بم دھماکہ یا خودکش دھماکہ اسکے بارے میں اب کچھ نہیں کہاجاسکتا ۔

دوسری جانب کالعد م تحریک طالبان پاکستان نے پشاورتبلیغی مرکزمیں ہونے والے دھماکے سے مکمل طورپرلاتعلقی کااظہارکر تے ہوئے کہا ہے کہ یہ دھماکہ حکومتی ایجنسیوں کی ان شیطانی ہتھکنڈوں کاحصہ ہے جووہ پاکستانی مسلمانوں کومجاہدین سے بدظن کرنے کیلئے وقتاًفوقتاًکرتی رہتی ہے ۔ جمعرات کو میڈ یا کو جاری ایک بیان میں تحریک طالبان پاکستان کے ترجمان شاہد اللہ شاہد نے کہا کہ پاکستانی سیکورٹی فورسزنے مجاہدین اسلام کے خلاف جوجنگ گیارہ سال پہلے شروع کی تھی اس میں یہ ہرمحاذپرشکست کھاچکے ہیں ،کراچی تاوزیرستان مجاہدین اسلام کی کارروائیاں پوری کامیابی سے جاری ہیں اورہرباشعورطبقہ دہشتگردی کے خلاف جنگ کی حقیقت کواچھی طرح سمجھ چکاہے ،زندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں میں مجاہدین اسلام کی مقبولیت تیزی سے اضافہ ہورہاہے ۔

مجاہدین کی اسی مقبولیت سے خائف حکومتی ایجنسیاں اب کبھی مسلمانوں کے بازاروں میں دھماکے کرکے اس کاالزام مجاہدین کے اوپرڈالنے کی کوشش کرتی ہے توکبھی مذہبی مقامات پرحملے کرکے طالبان کے خلاف پروپیگنڈے کرتی ہے ،اے این پی اورایم کیوایم جیسی عوام کی قاتل جماعتیں ان دھماکوں کی آڑمیں طالبان کومسلمانوں کاقاتل ثابت کرنے کی کوشش کرتی ہیں ۔ہم اس حملے سمیت ان تمام حملوں سے برات کااظہارکرتے ہیں جن میں بے گناہ لوگوں کونشانہ بنایاجاتاہے یہ انہی لوگوں کی کاررائی ہے جومشرقی پاکستان ،بلوچستان ،سوات اوروزیرستان سمیت ملک کے اکثرعلاقوں میں ہزاروں بے گناہ لوگوں کواندھے قتل کاشکاربناچکے ہیں۔