بھارت ، نئی دہلی میں غیر ملکی خاتون اجتماعی زیادتی کیس میں پولیس کے مزید 6افراد کی تلاش کیلئے چھاپے

جمعہ 17 جنوری 2014 07:18

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔17جنوری۔2014ء)بھارتی پولیس نے جمعرات کے روز نئی دہلی بھر میں چھاپے مارے ہیں،کیونکہ پولیس کو ڈنمارک کی ایک سیاح خاتون کی اجتماعی عصمت دری میں مزید 6افراد کی تلاش ہے۔واقعہ نے ملک کے جنسی تشدد پر ریکارڈ کو ایک مرتبہ پھر شہ سرخیوں میں لاکھڑا کیا ہے۔پولیس نے دو بے گھر افراد کی گرفتاری کا اعلان کیا تھا،جن پر منگل کو 51سالہ خاتون پر حملے اور لوٹ مار میں ملوث ہونے کا شبہ تھا۔

سیاح خاتون تاج محل کی سیر کے بعد دہلی میں اکیلی سفر کر رہی تھی،جو مرکزی بیک پیکر علاقے میں اپنے ہوٹل واپس آتے ہوئے راستہ بھول گئی تھی اور بظاہر ایک گروپ سے سمت معلوم کرنے کیلئے رابطہ کیا۔دہلی پولیس کے ایڈیشنل کمشنر الوک کمار نے اے ایف پی کو بتایا کہ ہم نے اس کیس میں 8مشتبہ افراد میں سے دو کو پہلے ہی حراست میں لے رکھا ہے اور دیگر کی گرفتاری کیلئے مختلف مقامات پر چھاپے مارے جارہے ہیں۔

(جاری ہے)

سینئر پولیس آفیسر کا کہنا تھا کہ تمام ملزمان نوجوان ہیں اور ان میں سے اکثر آوارہ گرد ہیں۔انہوں نے تقریباً3گھنٹے تک چاقو کی نوک پر متاثرہ خاتون پر حملہ کیا۔بدھ کے روز جائے وقوعہ کے مقام پر 15سے زائد آوارہ لوگوں کو پوچھ گچھ کیلئے حراست میں لیا گیا تھا۔یہ واقعہ نئی دہلی ریلوے سٹیشن کے نزدیک ایک ویران مقام پر پیش آیا تھا،کمار نے اے ایف پی کو بتایا کہ دو افراد کی گرفتاری سے ان کے دیگر ساتھیوں کی شناخت ہوئی ہے اور ہم انہیں تلاش کر رہے ہیں۔

گزشتہ ماہ بھارت میں اجتماعی زیادتی کا شکار ہونے والی طالبہ کی موت کی پہلی برسی منائی گئی،جسے دارالحکومت میں ایک چلتی بس پر زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا اور اس واقعہ نے ملک بھر میں سراسیمگی پھیلا دی تھی۔بھارتی معاشرے میں خواتین کیلئے رویوں میں تبدیلی لانے کیلئے سخت قوانین اور کوششوں کے باوجو د جنسی جرائم کے واقعات میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔

متعلقہ عنوان :