ممبئی،بھگدڑ مچنے سے 18افراد ہلاک،40زخمی

اتوار 19 جنوری 2014 06:28

ممبئی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔19جنوری۔2014ء)ممبئی میں ہفتے کو ایک بھگدڑ میں کم از کم18افراد اس وقت ہلاک ہوگئے جب بہت بڑا ہجوم ایک مسلمان روحانی رہنما کا آخری دیدار کرنے کیلئے جمع ہوگئے تھے،اس امر کی اطلاع بھارتی خبررساں ادارے نے دی ہے۔اس سانحے میں جو سیدنا محمد برہان الدین جن کا جمعہ کے روز 102سال کی عمر میں انتقال ہوگیا،کے گھر میں علی الصبح ایک بجے کے قریب پیش آیا40افراد زخمی ہوگئے۔

سیدنا محمد برہان الدین جنہوں نے چند ہفتوں میں اپنی 103ویں سالگرہ منانی تھی اپنے گھر میں دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کرگئے،وہ شیعہ اسلام کے فرقے داؤدی بورہا کمیونٹی کے رہنما تھے۔یہ واضح نہیں ہوسکا کہ بھگدڑ کس وجہ سے مچی تاہم بھارت میں اس طرح کے واقعات مسلسل پیش آتے رہتے ہیں اور حکام انہیں پولیس کے ہجوم کو قابو نہ کرسکنے کی وجہ قرار دیتے ہیں۔

(جاری ہے)

اپوزیشن بھارتی جنتا پارٹی کے رہنما نریندرا مودی نے جنکی 2002ء میں ریاست گجرات میں خونی مسلم کش فسادات کی وجہ سے مذمت کی گئی ہے ٹوئٹر پر اس سانحے کو افسوسناک قرار دیا ہے۔مودی نے ٹوئٹر پر لکھا کہ سیدنا صاحب کی رہائشگاہ کے قریب بھگدڑ انتہائی افسوسناک ہے،میں اس سانحے میں ہلاک ہونے والوں کے اہلخانہ سے تعزیت کرتا ہوں اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کیلئے دعاگو ہوں۔

روحانی پیشوا جن کی جگہ ان کے 70سالہ بیٹے کو نیا پیشوا مقرر کیا گیا ہے نے کئی اعلیٰ ترین شہری اعزازات مثلاً سٹار آف جارڈن اور آرڈر آف نیل سے نوازا گیا تھا،یہ اعزازات انہیں اردن اور مصر کی حکومتوں نے عطا کئے تھے۔یہ سانحہ اس واقعے کے صرف چند ماہ بعد پیش آیا ہے جب اکتوبر میں ایک ہندو مندر کے قریب ایک پل پر 115عقیدت مند کچل کر ہلاک ہوگئے یا ڈوب گئے۔

یہ سانحہ اس وقت پیش آیا جب ہجوم میں اس افواہ کے بعد افراتفری پھیل گئی کہ وسطی ریاست مدھیہ پردیش میں یہ پل ٹوٹنے والا ہے۔2006ء میں اسی مندر کے باہر ایک اور بھگدڑ میں50افراد اس وقت ہلاک ہوگئے جب انہوں نے دریا عبور کیا،اس کی بناء پر حکام کو پل تعمیر کرنا پڑا۔بھارت میں مذہبی تقاریب میں خونین بھگدڑوں کی بہت طویل تاریخ ہے،گزشتہ فروری میں36افراد اس وقت بھگدڑ میں کچلے گئے جب زائرین دریائے گنگا کے کنارے پر کمب میلا کی مذہبی تقریب کے بعد گھر واپس جارہے تھے۔قریباً102ہندو یاتری 2011ء میں ریاست کیرالا میں بھگدڑ میں کچلے گئے جبکہ ستمبر2008ء میں224یاتری اس وقت ہلاک ہوگئے جب ہزاروں کی تعداد میں عبادت گزار جودھ پور میں 15ویں صدی کے پہاڑی کی چوٹی پر قائم مندر کی طرف جارہے تھے۔

متعلقہ عنوان :