طائف کو سعودی عرب کا سیاحتی مرکز بنانے کی تیاریاں تیز،صرف ایک سال کے دورران 16 ارب ریال ترقیاتی منصوبوں پر خرچ کئے گئے

اتوار 19 جنوری 2014 06:30

ریاض(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔19جنوری۔2014ء)سر سبز اور شاداب سعودی شہر طائف کو ملک کا سیاحتی مرکز بنانے کی تیاریاں تیز کرتے ہوئے جلد ہدف پورا کرنے کی ہدایت مکہ ریجن کے امیر نے سرکاری و نجی شعبے میں کام کرنے والے متعلقہ اداروں کو کر دی ہے۔ شہزادہ مشال بن عبداللہ نے اس امر کی ہدایت ایک اعلی سطح کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کی ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اس موقع پر گورنر مکہ فہد بن عبدالعزیز بن معمر، عرب سیاحتی تنظیم اے ٹی او کے سربراہ بندر بن فہد الفواہد اور طائف کے مئیر محمد المخرجی بھی موجود تھے۔

اجلاس کے دوران شہزادہ مشال کو ویڈیو بریفنگ بھی دی گئی۔ واضح رہے طائف کو سیاحتی مرکز بنانے کا فیصلہ بدھ کے روز کیا گیا تھا۔اس فیصلے کی طائف کا معتدل موسم اور تاریخی ورثے کی بنیاد پر کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

شہزادہ مشال نے طائف کی ثقافی اور سیاحتی اہمیت کو اجاگر کیا اور کہا طائف میں عرب دنیا کا اہم ترین سیاحتی مرکز بننے کی صلاحیت موجود ہے۔مکہ کے امیر شہزادہ، خالد الفیصل نے کہا پچھلے سال کے دوران طائف میں 16 ارب ریال کے اخراجات سے ترقیاتی منصوبے مکمل کیے گئے ہیں۔ طائف میں ہر سال دس سیاحتی میلے منعقد کیے جاتے ہیں۔ ان میلوں میں عکاظ کا میلہ بھی شامل ہے۔ جبکہ پھولوں، شہد، پھلوں کے میلے اس کے علاوہ ہیں۔

متعلقہ عنوان :